باڑ میر کے رام سر میں 20 جولائی کو 22 سالہ دلت نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کے معاملے میں گرفتار 2 ملزموں کو 7 دن کی پولیس ریمانڈ میں بھیجا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جانچ جاری ہے۔
نئی دہلی: راجستھان کے باڑ میر ضلع کے رامسر تھانہ علاقہ کے میکرن والہ گاؤں کے ایک دلت نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ لو افیئر کی وجہ سے اس کا قتل کیا گیا۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛ معاملے میں گرفتار 2 ملزموں کو منگل کو کورٹ میں پیش کیا گیا۔ جہاں سے ان کو 7 دن کی پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔
Rajasthan: A 22-year old Dalit man beaten to death by a group men in Barmer allegedly over an affair with a Muslim woman. Surinder Kumar, DSP Barmer says, "The man succumbed to severe injuries. Two people have been arrested so far, further investigation is underway." pic.twitter.com/t51QRQ1asM
— ANI (@ANI) July 24, 2018
ہندوستان ٹائمس کی خبر کے مطابق؛ ضلع کے بھنڈے کا پار گاؤں کے کھیتا رام بھیل کو مسلم لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر لو افیئر ہونے کی وجہ سے مارا گیا۔ اس اخبار کے مطابق تب چوہٹن سرکل آفیسر سریندر کمار نے بتایا تھا کہ ملزمین نے کھیتا رام کا ہاتھ پیر باندھ کر اس کو پیٹا تھا۔ اس کی لاش اس جگہ سے 500 میٹر دور ملی ،جہاں اس کو پیٹا گیا تھا۔ جگہ دیکھ کر لگ رہا تھا کہ اس نے بھاگنے کی کوشش کی تھی لیکن ناکام رہا اور وہیں دم توڑ دیا۔
باڑمیر میں اڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رامیشور لال میگھ وال نے بتایا کہ جانچ میں سامنے آ رہے فیکٹ لو افیئر کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔حالانکہ اس اخبار کی خبر کے مطابق ، بھیل کے بھائی گوردھن رام نے پولیس کو دی تحریر میں بتایا کہ انھوں نے مسلم عورت عاصیت سے ایک زمین کا ٹکڑا کرائے پر لیا تھا۔ جس پر وہ اینٹیں بنانے کا کام کرتے تھے۔ گزشتہ کچھ دنوں سے زمین مالک سے کچھ تنازعہ چل رہا تھا۔ گوردھن نے بتایا کہ جمعہ 20 جولائی کی رات صدام خان اور حیات خان ان کے گھر آئے اور کھیتا رام کو کھیتی کے کسی کام کے لیے ساتھ چلنے کو کہا۔
ان کا الزام ہے کہ جب ان کا بھائی کھیت پر پہنچا تو امر خان، اکبر خان ،انور خان، رحیم خان ، محیب خان، پٹھائی خان اور شوکت خان وہاں موجود تھےاور ان سبھی نے اس کو پیٹنا شروع کر دیا۔ تب پاس کے کھیت میں کام کر رہے 2 کسانوں نے ان کے بھائی کی چیخ سنی اور اس کو بچانے گئے ،لیکن ملزمین نے ان پر بھی حملہ کیا اور وہاں سے بھاگ گئے۔ گوردھن نے اپنی شکایت میں یہ بھی کہا ہے کہ اگلی صبح سنیچر کو صدام خان اور حیات خان ان کے گھر پہنچے اور کہا کہ انھوں نے اس کے بھائی کھیتا رام کو مار دیا ہے اور اس کی لاش کھیت میں پڑی ہے۔
چوہٹن کے سرکل آفیسر(سی او) سریندر کمار نے بتایا کہ واقعہ کے دن ہی متاثر فیملی کی رپورٹ کی بنیاد پر ملزمین کو حراست میں لیا گیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ معاملے کی جانچ کے دوران سوموار کو 2 ملزموں پٹھائی خان اور انور خان کو گرفتار کیا گیا۔ دونوں ملزموں کو منگل کو کورٹ میں پیش کیا گیا ،جہاں سے ان کو 7 دن کی پولیس ریمانڈ پر سونپا گیا ہے۔
کمار نے بتایا کہ شروعاتی پولیس جانچ کے دوران یہ منصوبہ بند قتل کا معاملہ لگ رہا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ 2 ملزموں کی گرفتاری کے ساتھ ہی پولیس باقی ملزمین کی جلد از جلد گرفتاری کی کوشش کر رہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ جانچ میں سامنے آیا ہے کہ واقعہ سے پہلے ملزمین کے بیچ فون پر بات چیت ہوئی تھی۔ پولیس کال ڈیٹیل کا انتظار کر رہی ہے۔ جس کی بنیاد پر پورے معاملے کا انکشاف ہو سکے گا۔اس بیچ پولیس نے اس معاملے کے اہم ملزم امر خان کی تلاش تیز کر دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دلت نوجوان کے ساتھ مارپیٹ کرنے کے بعد امر خان نے اس کا گلا گھونٹا تھا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں