پاٹیدار کمیونٹی کے لیے تعلیم اور روزگار میں ریزرویشن کی مانگ کو لے کر 2015 میں ہاردک پٹیل نے میہسانہ میں آندولن کیا تھا۔ ہاردک کو بی جے پی ایم ایل اے رشی کیش پٹیل کے دفتر میں توڑ پھوڑ اور فسادات بھڑکانے کےمعاملے میں سزا ملی ہے۔
نئی دہلی: گجرات کے پاٹیدار رہنما ہاردک پٹیل کو بی جے پی ایم ایل اے کے دفتر میں توڑ پھوڑ کرنے کا قصوروار پایا گیا ہے۔ وس نگر عدالت نے ہاردک کو 2 سال کی سزا سنائی ہے اور اس کے علاوہ 50 ہزار کاجرمانہ بھی لگایا ہے۔ حالانکہ سزا کے بعد ان کو فوراً ضمانت مل گئی۔ پاٹیدار انامت آندولن سمیتی ( پی اے اے ایس)رہنما ہاردک کے علاوہ عدالت نے دوسرے 2 لوگوں کو بھی معاملے میں مجرم قرار دیا ہے۔
2015 میں بی جے پی ایم ایل اے رشی کیش پٹیل کے دفتر میں توڑ پھوڑ کرنے اور فسادات بھڑکانے کے معاملے میں وسنگر کورٹ نے 17 ملزمین میں سے 3 کو مجرم اور 14 کو بری کر دیا ہے۔ نو بھارت ٹائمس کی خبر کے مطابق ، عدالت نے ہاردک پٹیل ، اے کے پٹیل اور لال جی پٹیل کو قصوروار ٹھہرایا ہے۔ تینوں کو 2 سال کی سزا کے علاوہ 50-50ہزار روپے کا جرمانہ بھی بھرنا ہے۔
عدالت نے جرمانے کی رقم میں سے شکایت کرنے والے رپورٹر کو 10 ہزار ، فسادات کے دوران جس کی کار جلائی گئی ،اس کو ایک لاکھ روپے اور بی جے پی ایم ایل اے رشی کیش پٹیل کو 40 ہزار روپے دینے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے دونوں ملزموں کو آئی پی سی کی دفعہ 147، 148، 149، 427 اور 435 کے تحت مجرم قرار دیا تھا۔
پاٹیدار کمیونٹی کے لیے تعلیم اور روزگارمیں ریزرویشن کی مانگ کو لے کر 2015 میں ہاردک پٹیل نے میہسانہ میں آندولن کیا تھا۔جس میں تشدد بھڑک گیا تھا۔ جن ستا کی خبر کے مطابق؛جولائی 2015 میں ہوئے تشدد کے بعد ہاردک کو اکتوبر میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ انتظامیہ نے ان کے میہسانہ ضلع میں داخل ہونے پر روک لگائی تھی جس کو اسمبلی الیکشن سے پہلے ہٹا لیا گیا تھا۔
واضح ہو کہ ہاردک پٹیل نے 25 اگست سے ریاست میں سرکاری نوکری اور تعلیم میں ریزرویشن کو لے کر غیر معینہ مدت تک کے لیے بھوک ہڑتال پر جانے کا اعلان کیا تھا۔ ہاردک نے اس کو آخری جنگ کہا اور یہ بھی کہا کہ ان کی کمیونٹی کو ریزرویشن ملے ، یہ ان کی پہلی ترجیح ہے۔
Categories: خبریں