خبریں

یو پی: دلت خواتین افسر کو پانی دینے سے کیا منع، 6کے خلاف معاملہ درج

اتر پردیش کے کوسامبی میں ترقیاتی کاموں کا تجزیہ کرنے گئی ڈی سی وی او کو دلت ہونے کی وجہ سے مبینہ طور پر گاؤں کے مکھیا اور گرام پنچایت ڈیولپمنٹ آفیسر نے برتن میں پانی دینے سے انکار کر دیا۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

علامتی فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: یو پی میں ایک خواتین افسر کو دلت ہونے کی وجہ سے پانی نہیں دینے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ترقیاتی کاموں کا تجزیہ کرنے ایک گاؤں میں گئی ضلع کی Deputy Chief Veterinary Officer (ڈی سی وی او)کے دلت ہونے کی وجہ سے مبینہ طور پر گاؤں کے مکھیا اور گرام پنچایت ڈیولپمنٹ آفیسر نے برتن میں پانی دینے سے انکار کر دیا۔ واقعہ سے دکھی ڈی سی وی او نے ضلع کلکٹر سے اس بارے میں شکایت کی ہے۔ ڈی سی وی او ڈاکٹر سیما نے بتایا کہ ڈی پی آر او کی ہدایت پر وہ منگل کو منجھن پور وکاس کھنڈ کے امباواں پورب گاؤں گئیں تھیں۔

وہاں ان کی بوتل کا پانی ختم ہو گیا تھا۔ اس پر انھوں نے گرام پنچایت ڈیولپمنٹ آفیسر اور گاؤں کے مکھیا سے پانی مانگا ۔ دونوں نے ان کے دلت ہونے کی وجہ سے برتن میں پانی دینے سے انکار کر دیا۔ جب انھوں نے گاؤں والوں سے پانی مانگا تو مکھیا اور وی ڈی او نے ان کو اشارہ کر کے پانی دینے سے منع کر دیا۔ افسر نے بتایا کہ پانی مانگنے پر ایک حلقہ پنچایت نے یہاں تک کہہ دیا کہ برتن میں پانی دینے سے برتن ناپاک ہو جائے گا۔

امر اجالا کی خبر کے مطابق؛ اس معاملے میں 6 لوگوں کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ ملزموں میں 3 گاؤں کے مکھیا ، سکریٹری ، وی ڈی او اور کوٹے دار شامل ہیں ۔ پولیس نے رپورٹ لکھنے کے بعد جانچ شروع کر دی ہے۔ اس بارے میں ضلع کلکٹر منیش ورما نے بتایا کہ انھوں نے پولیس سپرنٹنڈنٹ کو معاملے کی جانچ کر کارروائی کی ہدایت دی ہے۔

امر اجالا کے مطابق، ڈی ایم کی ہدایت پر ایس پی پردیپ گپتا نے امباواں پورب گرام پردھان شیو سنپت، سکریٹری روی دت مشر، بی ڈی سی جھلر تیواری، کوٹے دار راجیش سنگھ، بھئیلا مقدوم پور پردھان پتی پون یادو اور سئیبسا پردھان انصار علی کے خلاف ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت ضلع کوتوالی میں کیس درج کرا دیا ہے۔ اس معاملے میں ایس پی نے کہا کہ جانچ کرائی جا رہی ہے۔ ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔