وزارت کی رائے ہے کہ لنچنگ کو موجودہ قانون کے تحت ہی ‘ زیادہ سنگین ‘ جرم مانا جا سکتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ زیادہ قانون سے غلط فہمی پیدا ہوتی ہے اور اس پر عمل میں بھی دقت آتی ہے۔
نئی دہلی : ماب لنچنگ کو روکنے کے لئے نیا قانون بنانے کے بجائے موجودہ قانون میں ترمیم کا مشورہ وزارت قانون دے سکتی ہے۔ این بی ٹی میں شائع ایک خبر کے مطابق ؛ ذرائع نے بتایا کہ انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی)، کریمنل پروسیجر کوڈ (سی پی سی) اور ایوڈینس ایکٹ کی دفعات کے تحت لنچنگ کو سنگین جرم مانے جانے اور سخت سزاکے لئے اہتمام کئے جا سکتے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ وزارت قانون اس کے لئے نیا قانون بنانے کے حق میں نہیں ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ زیادہ قانون سے غلط فہمی پیدا ہوتی ہے اور اس پر عمل میں بھی دقت آتی ہے۔ لنچنگ کو آئی پی سی کے تحت جرم مانے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ وزارت قانون اس کے لئے آئی پی سی کی دفعات302 (قتل)، 307 (قتل کی کوشش)، 323 (کسی کو زخمی کرنے پر سزا)، 147 (فساد کرنے کے لئے سزا) وغیرہ میں تبدیلی کرنی پڑیگی۔ لنچنگ کو ان کی ضمنی دفعات کے طور پر جوڑا جا سکتا ہے، جس سے مجرم کو سخت سزا مل سکے۔ یہ جانکاری ذرائع سے ملی ہے۔ آئی پی سی کے علاوہ سی پی سی کی دفعہ 223 میں بھی تبدیلی کی ضرورت پڑےگی۔ یہ دفعات ملکر چوری کرنے، اغوا کرنے ، دھوکہ دھڑی کرنے اور غبن کے معاملوں میں لگائی جاتی ہے۔ ان کے ساتھ ایوڈینس ایکٹ کے سیکشن 114 میں بھی ترمیم کرنی ہوگی۔
این بی ٹی کے مطابق؛ ایک بڑے سرکاری افسر نے نام نہیں ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا، ‘ پہلے کا تجربہ بتاتا ہے کہ زیادہ قانون ہونے سے غلط فہمی پیدا ہوتی ہے۔ آئی پی سی میں کسی انسان کے ساتھ کئے گئے ہر طرح کے جرم سے نپٹنے کی تدبیر کی گئی ہے ۔ اگر اس میں ترمیم کی جائے تو لنچنگ کے مجرموں کو اسی کے تحت کڑی سزا دلوائی جا سکتی ہے۔ ‘ انہوں نے نام نہیں ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ لنچنگ کی آڑ میں کئے گئے ہر طرح کے جرم کے لئے آئی پی سی میں ابھی بھی ساری دفعات ہیں۔ صرف ان کے نام میں تبدیلی کرنے کی ضرورت ہے۔
اخبار کے مطابق ،پتا چلا ہے کہ لاء منسٹری نے اس بارے میں اپنی رائے وزارت داخلہ کو زبانی طور پر بتا دی ہے۔ وزارت داخلہ اس بارے میں آخری فیصلہ وزیر قانون روی شنکر پرساد سے بات چیت کے بعد لےگی۔ ماب لنچنگ جیسے جرم سے ترجیحی طور پر نپٹنے کے لئے وزارت قانون موجودہ قانون میں ترمیم کے حق میں ہے تاکہ ان میں تیزی سے شنوائی ہو سکے اور ایک سال کے اندر مجرموں کو سزا مل سکے۔ اس معاملے پر غور کرنے کے لئے اس ہفتہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بھی ہوگی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد اس معاملے میں مرکزی حکومت نے دو کمیٹی بنائی ہے۔ اس میں ایک وزیروں کی جماعت کی قیادت وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور دوسری کی ہوم سکریٹری راجیو گوبا کر رہے ہیں۔ وزیروں کی جماعت اس پر اپنی رپورٹ وزیر اعظم کو سونپےگی۔
Categories: خبریں