گزشتہ دنوں اعظم گڑھ میں ایک ریلی کے دورانوزیر اعظم نے کہا تھا کہ کانگریس پارٹی جان بوجھ کر تین طلاق کے بل کو لٹکا کر مسلم عورتوں کی ترقی نہیں ہونے دینا چاہتی ہے۔
نئی دہلی : تین طلاق پر لمبے عرصے سے چل رہی بحث کے بعد مرکزی کابینہ نے آج تین طلاق بل میں ترمیم کو منظوری دے دی ہے۔حالانکہ یہ غیر ضمانتی جرم ہی رہے گا لیکن مجسٹریٹ کے ذریعے اس میں ضمانت دی جا سکے گی۔ مرکز کی بی جے پی حکومت 2019 کے عام انتخابات سے پہلے اس کو بڑی کامیابی کے طور پر پیش کرنا چاہتی ہے۔ اپوزیشن کے ذریعے اس بل کے کچھ اہتماموں پر اعتراض کیا جا رہا تھا۔ جس کی وجہ سے یہ بل راجیہ سبھا میں اٹک گیا تھا۔ ایسے میں کابینہ نے معمولی ترمیم کے ساتھ اس کو پاس کیا ہے۔
Cabinet approves amendment in Triple Talaq Bill. Although the offence continues to remain non-bailable but magistrate can give bail. pic.twitter.com/3S5LTmt7i2
— ANI (@ANI) August 9, 2018
غور طلب ہے کہ پچھلے سیشن میں راجیہ سبھا میں اس بل پر حزب اقتدار اور حزب مخالف کے درمیان کافی بحث ہوئی تھی۔ دونوں ہی فریق اپنی اپنی مانگوں پر اڑے تھے۔ کانگریس کا کہنا تھا کہ اس بل میں خامیاں ہیں، ایسے میں اس کو منتخب کمیٹی کو بھیجا جائے۔ ساتھ ہی کانگریس پارٹی کی مانگ تھی کہ متاثرہ عورت کے شوہر کے جیل جانے کی صورت میں عورت کو گزارا بھتا دیے جانے کی ترمیم کی جانی چاہیے۔
وزیر اعظم نریندر مودی بھی کئی منچوں سے تین طلاق کے مدعے پر کانگریس پر حملہ بول چکے ہیں ۔ گزشتہ دنوں اعظم گڑھ میں ایک ریلی کے دوران پی ایم نے کہا تھا کہ کیا کانگریس پارٹی صرف مسلم مردوں کی ہے یا مسلم عورتوں کی بھی ہے؟ نریندر مودی نے کہا تھا کہ کانگریس پارٹی جان بوجھ کر تین طلاق کے بل کو لٹکا کر مسلم عورتوں کی ترقی نہیں ہونے دینا چاہتی ہے۔
Categories: خبریں