خبریں

تین طلاق بل میں ترمیم کو کابینہ کی منظوری

گزشتہ دنوں اعظم گڑھ میں ایک ریلی کے دورانوزیر اعظم نے کہا تھا کہ کانگریس پارٹی جان بوجھ کر تین  طلاق کے بل کو لٹکا کر مسلم عورتوں کی ترقی نہیں ہونے دینا چاہتی ہے۔

مالے گاؤں میں تین طلاق بل کے خلاف مظاہرہ کرتی عورتیں/ فوٹو:سوشل میڈیا

مالے گاؤں میں تین طلاق بل کے خلاف مظاہرہ کرتی مسلم عورتیں/ فوٹو:سوشل میڈیا

نئی دہلی : تین طلاق پر لمبے عرصے سے چل رہی بحث کے بعد مرکزی کابینہ نے آج  تین طلاق بل میں ترمیم کو منظوری دے دی ہے۔حالانکہ یہ غیر ضمانتی جرم ہی رہے گا لیکن مجسٹریٹ کے ذریعے اس میں ضمانت دی جا سکے گی۔ مرکز کی بی جے پی حکومت 2019 کے  عام انتخابات سے پہلے اس کو بڑی کامیابی کے طور پر پیش کرنا چاہتی ہے۔ اپوزیشن کے ذریعے اس بل کے کچھ اہتماموں  پر اعتراض کیا جا رہا تھا۔ جس کی وجہ سے یہ بل راجیہ سبھا میں اٹک گیا تھا۔ ایسے میں کابینہ نے معمولی ترمیم کے ساتھ اس کو پاس کیا ہے۔

غور طلب ہے کہ پچھلے سیشن  میں راجیہ سبھا میں اس بل پر حزب اقتدار اور حزب مخالف کے درمیان کافی بحث ہوئی تھی۔ دونوں ہی فریق اپنی اپنی مانگوں پر اڑے تھے۔ کانگریس کا کہنا تھا کہ اس بل میں خامیاں ہیں، ایسے میں اس کو منتخب کمیٹی کو بھیجا جائے۔ ساتھ ہی کانگریس پارٹی کی مانگ تھی کہ متاثرہ عورت کے شوہر کے جیل جانے کی صورت  میں عورت کو گزارا بھتا دیے جانے کی ترمیم کی جانی چاہیے۔

وزیر اعظم نریندر مودی بھی کئی منچوں سے تین طلاق کے مدعے پر کانگریس پر حملہ بول چکے ہیں ۔ گزشتہ دنوں اعظم گڑھ میں ایک ریلی کے دوران پی ایم نے کہا تھا کہ کیا کانگریس پارٹی صرف مسلم مردوں کی ہے یا مسلم عورتوں کی بھی ہے؟ نریندر مودی نے کہا تھا کہ کانگریس پارٹی جان بوجھ کر تین  طلاق کے بل کو لٹکا کر مسلم عورتوں کی ترقی نہیں ہونے دینا چاہتی ہے۔