بتایا جارہا ہے کہ حملہ آور نے ان پر دوگولیاں چلائیں ،لیکن وہ اس حملے میں بال بال بچ گئے ۔
نئی دہلی :جے این یو کے سابق اسٹوڈنٹ لیڈرعمر خالد پر کانسٹی ٹیوشن کلب آف انڈیا کے باہر جان لیوا حملے کی خبر آرہی ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ آج دوپہر جب عمر خالد یونائیٹیڈ اگینسٹ ہیٹ کی طرف سے منعقد ایک پروگرام میں شرکت کرنے جارہے تھے تو ان پر جان لیوا حملہ ہوا۔
Delhi: An unidentified man opened fire at JNU student Umar Khalid outside Constitution Club of India. He is safe. More details awaited. pic.twitter.com/5JEJydD5TR
— ANI (@ANI) August 13, 2018
بتایا جارہا ہے کہ حملہ آور نے ان پر دوگولیاں چلائیں ،لیکن وہ بال بال بچ گئے ۔عمر خالد کے دوست بنوجیوتشنا لاہیری نے اپنے فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے کہ بی جے پی کے غنڈوں نے عمر خالد پر بندوق سے حملہ کیا ۔وہ اس وقت خطرے سے باہر ہیں ۔واضح ہو کہ آج کانسٹی ٹیوشن کلب میں خوف سے آزادی کے عنوان کے تحت ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھاجس میں ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن،پروفیسر اپورانند ،سابق ممبر پارلیامنٹ علی انور ،راجیہ سبھا کے رکن پروفیسر منوج جھا کے علاوہ نجیب احمد کی ماں فاطمہ نفیس ،روہت وومیلا کی رادھیکا وومیلا ،انکت سکسینہ کے والد یشپال سکسینہ اور ڈاکٹر کفیل خان شریک ہورہے تھے۔عمر خالد اس پروگرام کے آرگنائزر میں سے ایک تھے۔
Shocking and highly condemnable: a guy attacked Umar Khalid from behind and tried to shoot him in Delhi. This is the direct result of hatred whipped up by Republic TV & other hate media. I spoke to Umar. He's okay, but we should be very very worried about his safety.
— Shehla Rashid (@Shehla_Rashid) August 13, 2018
دریں اثنا جے این یو اسٹوڈنٹ لیڈر شہلا رشید نے اس حملے کی شدید طور پر مذمت کی ہے اور یہ کہا ہے کہ یہ ٹی وی چینلس خاص طور پر ریپبلک ٹی وی جیسے میڈیا ہاؤس کی جانب سے عمر خالد کے خلاف چلائے جارہے ہیٹ کیمپین کا نتیجہ ہے۔
غور طلب ہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق عمرخالد نے جون میں اپنی جان کو خطرہ بتاتے ہوئے پولیس میں ایک شکایت درج کروائی تھی۔
Categories: خبریں