ملک بھر میں ماب لنچنگ کے بڑھتے معاملوں کو لے کر حال ہی میں سپریم کورٹ نے اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔
نئی دہلی :ماب لنچنگ کے بڑھتے معاملوں کے مد نظر مرکزی حکومت جلد ہی قانون میں ترمیم کر سکتی ہے ۔ انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق اس معاملے کو وزارت داخلہ کے ذریعے بنائی گئی کمیٹی کے ساتھ کام کر رہے کچھ گروپ نے اپنی ڈرافٹ رپورٹ میں آئی پی سی اور سی آرپی سی میں کچھ اہتمام کیے جانے کی بات کہی ہے ۔ ان اہتماموں سے تشدد میں شامل لوگوں کے خلاف کارروائی کرنا ، جرم کو غیر ضمانتی بنانا ،اسپیشل کورٹ میں معاملوں کی تیزی سے شنوائی کرنا اور متاثرین کو مرکزی فنڈ سے معاوضہ دلانا آسان ہوجائے گا۔
ماب لنچنگ کے معاملوں کو دیکھتے ہوئے حال ہی میں سپریم کورٹ نے حکومت کو اس سلسلے میں ضروری ہوتو الگ سے قانون بنانے کی ہدایت دی تھی ۔ اس کے بعد گزشتہ 23 جولائی کو وزارت داخلہ نے مرکزی ہوم سکریٹری راجیو گوبا کی صدارت میں ایک کمیٹی بنائی تھی ۔ گروپ کی ڈرافٹ رپورٹ جلد ہی اس کمیٹی کے حوالے کی جائے گی ۔اس گروپ نے ان ریاستوں کی پولیس سے بات چیت کی ہے جہاں ماب لنچنگ سب سے زیادہ ہوئے ہیں ۔ ان میں اترپردیش ،جھارکھنڈ ،مغربی بنگال ،آسام ،مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر شامل ہیں ۔پولیس کے علاوہ لا ء اینڈ آرڈر سے جڑے دوسرے افسروں سے بھی بات کی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گروپ کے ممبروں نے اس معاملے میں ایک قانون بنانے پر بھی غور کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ دوسرے لوگوں سے صلاح و مشورے کے بعد وزارت داخلہ جلد ہی ڈرافٹ رپورٹ پر آخری فیصلہ لے گا۔ اس کے بعد اس کو وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی صدارت والے وزرا کی جماعت کو بھیجا جائے گا۔ اس کے علاوہ مختلف وزارت اس پر اپنی رائے دیں گےجس کو بعد میں وزیر اعظم نریندر مودی کو سونپ دیا جائے گا۔
Categories: خبریں