وجے مالیا 2 مارچ 2016 کو ملک سے بھاگ گیا تھا جبکہ بینکوں کے گروپ نے اس کے 4 دن بعد سپریم کورٹ سے اپیل کی تھی کہ مالیا کو ملک سے بھاگنے سے روکا جائے۔
نئی دہلی: اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی )نے کہا کہ بھگوڑے شراب کاروباری وجے مالیا کی بند ہو چکی کمپنی کنگ فیشر ایئر لائنس کے قرض ادائیگی میں ناکام رہنے کے معاملے سے نپٹنے میں اس کی طرف سے کوئی کمی نہیں چھوڑی گئی۔ ایس بی آئی کا یہ بیان اس وقت آیا ہے جب ایسی خبریں سامنے آئی ہیں کہ اس کو مالیا کو ملک سے بھاگنے سے روکنے کے لیے فروری 2016 میں سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کا مشورہ دیا گیا تھا۔
لیکن بینک مالیا کے بھاگ جانے کے بعد سپریم کورٹ گیا تھا۔ مالیا 2 مارچ 2016 کو ملک سے بھاگ گیا تھا جبکہ بینکوں کے گروپ نے اس کے 4 دن بعد سپریم کورٹ سے اپیل کی تھی کہ مالیا کو ملک سے بھاگنے سے روکا جائے۔ بینک نے بیان میں کہا ،’ ایس بی آئی اس بات سے انکار کرتا ہے کہ کنگ فیشر ایئر لائنس سمیت قرض ادائیگی نہیں ہونے کے معاملوں میں اس کی یا اس کے افسروں کی طرف سے کوئی کوتاہی برتی گئی۔ بینک نے پھنسے پیسوں کی وصولی کے لیے پوری سرگرمی سے اور سخت قدم اٹھائے ہیں۔’
مالیا پر کنگ فیشر ایئر لائنس پر 17 بینکوں کے گٹھ بندھن سے 9000 کروڑ روپے سے زیادہ کے قرض نہ چکانے اور قرض کے پیسے کے ساتھ ہیرا پھیری کے معاملے میں قانونی کارروائی چل رہی ہے۔ وہ اس وقت لندن میں ہے اور اس کو ہندوستان لانے کے لیے قانونی کارروائی چل رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ سی بی آئی کی فہرست کے مطابق، سی بی آئی سے جڑے معاملوں میں ملک سے فرار ہونے والے کاروباریوں میں وجے مالیا، سومت جینا، وجےکمار ریوا بھائی پٹیل ، سنیل رمیش روپانی، پشپیش کمار ویدیہ، سریندر سنگھ، انگد سنگھ، ہرصاحب سنگھ، ہرلین کور، اشیش جوبن پتر، جتین میہتا، نیرومودی، نیشل مودی، امی نیرو مودی، میہل چوکسی، چیتن جینتی لال سندیشرا، دیپتی چیتن سندیشرا، نتن جینتی لال سندیشرا، سبھیہ سیٹھ، نیلیش پارکھ، امیش پارکھ، سنّی کالرا، آرتی کالرا، سنجے کالرا، ورشا کالرا، ہیمنت گاندھی، ایشور بھائی بھٹ، ایم جی چندرشیکھر، چیریا وی سدھیر، نوشا کادی جتھ اور چیریا وی سادک شامل ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں