اتر پردیش نو نرمان سینا کے قومی صدر امت جانی کا کہنا ہے کہ ہمیں آگرہ پارلیامانی حلقے سےہندو چہرے کی ضرورت تھی،اور شمبھو لال ریگر سےبہتر کوئی اور ہندو چہرہ ہمیں نظر نہیں آتا۔
نئی دہلی :راجستھان کے راجسمند میں مغربی بنگال کے ایک مزدور افرازل کو کیمرے کے سامنے مار دینے کے ملزم شمبھو لال ریگر آئندہ لوک سبھا انتخاب لڑنے کی تیاری میں ہے ۔غور طلب ہے کہ 6 دسمبر 2017 کو شمبھولال ریگر عرف شمبھو بھوانی نے محمد افرازل نام کے ایک 50 سالہ مزدور کو لو جہاد کے نام پر بے رحمی سے قتل کر دیا تھا۔ پھر اس کی لاش کو پیٹرول ڈالکر جلا دیاتھا۔اس نے اس قتل کا ویڈیو بناکر اس کو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔
اس وقت پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ملزم شمبھو لال نے افرازالحق کا قتل دراصل ایک عورت کے ساتھ ہوئی زیادتی کا بدلہ لینے کے لیے کیا تھا۔اس معاملے میں مغربی بنگال کے مالدہ کے رہنے والے 47 سالہ افرازالحق کے رشتہ داروں نے ان کا قتل کرکے زندہ جلا دینے والے قصوروار کو پھانسی کی سزا دینے کی مانگ کی تھی۔افرازالحق کی بیوی گل بہار بی بی نے کہاتھا کہ ،
‘جنہوں نے ان کو جانوروں کی طرح مارکے پوری دنیا کو اس کی تصویر دکھائی ان کو پھانسی کی سزا دی جانی چاہیے۔ مجھے انصاف چاہیے۔ ان کو صرف اس لئے مار دیا گیا کیونکہ وہ ایک مسلمان تھے
‘رشتہ داروں کے مطابق تین لڑکیوں کےباپ افرازالحق اپنی چھوٹی بیٹی کی شادی کا انتظام کرنے کے لئے گھر واپس آنے والے تھے۔ وہ 12 سالوں سے راجستھان میں مزدوری کر رہے تھے۔افرزال کے قتل کے الزام میں ملزم شمبھو لال ریگر ان دنوں جیل میں ہے ،اس کو اتر پردیش نو نرمان سینا (یو پی این ایس)آگرہ سے ٹکٹ دینے کا ارادہ رکھتی ہے ۔امت جانی نے نیوز 18کو بتایا کہ ریگر نے اس تجویز کو منظوری دے دی ہے۔
یوپی این ایس کے قومی صدر امت جانی نے بتایا کہ شمبھو لال ریگر جودھ پور کی جیل میں رہتے ہوئے الیکشن لڑیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں طویل عرصے سے ان کے ساتھ رابطے میں ہوں اور مجھے خوشی ہے کہ انہوں نے آگرہ سے امیدوار بننے کی تجویز کو قبول کرلیا ہے ۔ ہم جلد ہی اس کا باقاعدہ اعلان کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں آگرہ پارلیامانی حلقے سے ہندو چہرے کی ضرورت تھی ۔ ان سے بہتر کوئی اور ہمیں نظر نہیں آتا۔ واضح ہو کہ آگرہ سے ابھی بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی )کے رہنما رام شنکر کٹھیریا ایم پی ہیں ۔وہ نیشنل کمیشن آف شیڈیول کاسٹ (این سی ایس سی)کے چیئر مین بھی ہیں ۔
جانی سے جب یہ پوچھا گیا کہ اتنے سنگین جرم کے ملزم سے رشتہ رکھنا ٹھیک ہے تو انہوں نے کہا کہ ملک میں عتیق احمد ،مختار انصاری اور راجا بھیا جیسے لوگ الیکشن لڑ سکتے ہیں جن پر کہیں زیادہ سنگین الزامات ہیں ،شہاب الدین جیسے لوگ الیکشن لڑ سکتے ہیں تو پھرریگر کیوں نہیں لڑ سکتے ۔ ا ن کو اس وقت تک بے قصور مانا جائے گا جب تک ان کے خلاف الزام ثابت نہیں ہوجاتے ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ جانی خود ہی اس طرح کے معاملوں میں گرفتار کیے جاچکے ہیں ۔ انہوں نے 2016میں اپنی فیس بک پوسٹ پر جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدرکنہیا کمار کو جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔
Categories: خبریں