خبریں

سی بی آئی نے خط لکھ‌کر کہا تھا؛مالیا کے بارے میں چپ چاپ بتائیں، حراست میں لینے کی ضرورت نہیں

23 نومبر 2015 کو سی بی آئی کو یہ جانکاری دی گئی تھی کہ وجے مالیا 24 نومبر کو دہلی آ رہے ہیں اور 24 نومبر کو ہی سی بی آئی نے ممبئی پولیس کو خط لکھ‌کر کہا کہ مالیا کو حراست میں نہ لیا جائے۔

وجے مالیا (فوٹو : پی ٹی آئی)

وجے مالیا (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی : سی بی آئی نے ممبئی پولیس کو تحریری طورپر  کہا تھا کہ ہمیں وجے مالیا کے بارے میں چپ چاپ بتا دینا، ان کو حراست میں لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ انڈین ایکسپریس کو ملے کچھ خفیہ دستاویزوں کے ذریعے اس کا انکشاف  ہوا ہے۔ واضح ہو  کہ پچھلے ہفتے سی بی آئی نے کہا تھا کہ شراب کاروباری وجے مالیا کے خلاف 2015 کے لک آؤٹ سرکلر کو ‘ حراست ‘ سے بدل‌کر اس کی آمد ورفت کے بارے میں صرف ‘ اطلاع ‘ دینا فیصلے کی بھول (Error of judgement) تھی۔

رپورٹ کے مطابق 16 اکتوبر 2015 کواپنے پہلے لک آؤٹ سرکلر (ایل او سی) کے فارم میں سی بی آئی نے ‘ آدمی کو ہندوستان چھوڑنے سے روکا جائے ‘ کے باکس کو بھرا تھا۔ وہیں مالیا کے خلاف دوسرا لک آؤٹ نوٹس 24 نومبر 2015 کو جاری کیا گیا اور اس بار سی بی آئی نے فارم میں ‘ آدمی کے آنے / جانے کے بارے میں مطلع کریں ‘ والے باکس کو بھرا تھا۔

اس میں ممبئی پولیس کی اسپیشل برانچ کو بھیجا گیا ایک کور لیٹر بھی تھا۔ خفیہ دستاویز یہ دکھاتے ہیں کہ سی بی آئی کے ذریعے ممبئی پولیس کو یہ کہا گیا کہ وجے مالیا کو حراست میں لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ بلکہ جب وہ کہیں نظر آئیں  تو ان کے بارے میں مطلع کیا جائے۔ اس نوٹس کے چار مہینے بعد، دو مارچ 2016 کو، وجے مالیا ملک چھوڑ‌کر لندن چلے گئے اور اب ان کی تحویل  برٹن سے لینے  کی کارروائی چل رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رویش کا بلاگ : مالیا کو’مالیا‘کس نے بنایا ؟

23 نومبر 2015 کو سی بی آئی کو ایڈوانس پیسنجر انفارمیشن سسٹم (اے پی آئی ایس) کے ذریعے جانکاری دی گئی تھی کہ مالیا 24 نومبر کو دہلی کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر آ رہے ہیں۔ 24 نومبر کو ہی سی بی آئی نے ممبئی پولیس کو نئے ایل او سی کے ساتھ ایک لمبا-چوڑا خط لکھا اور کہا، ‘ مالیا کو ابھی حراست میں لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر کبھی اس کی ضرورت پڑے‌گی تو اس کے بارے میں الگ سے جانکاری دی جائے‌گی۔ ‘

رپورٹ کے مطابق خفیہ دستاویزوں سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ اے پی آئی ایس کے ذریعے الرٹ دیے جانے کے بعد بھی سی بی آئی انجان بنی رہی۔ ممبئی پولیس کو بھیجے خط پر سی بی آئی کی ایس پی ہرشیتا اٹّالری کے دستخط ہیں اور یہ خط ممبئی کے آئی پی ایس افسراسوتی دورجے کو بھیجا گیا تھا۔ خط میں کہا گیا ہے؛

لک آؤٹ سرکلر جاری کرتے ہوئے ہماری درخواست ہے کہ موضوع (وجے مالیا) کے بارے میں ہندوستان سے آنے / جانے کی جانکاری دی جائے۔ حراست میں لینے کے تناظر میں کہا گیا کہ ملزم کے پہنچنے کے بارے میں پہلے سے ہی جانکاری نہیں ہوتی ہے۔ لیکن جب آدمی امیگریشن پوسٹ پر آنے / جانے کے لئے چیک-ان کرتا ہے تو اس وقت کی جانکاری ہمیں مل سکتی ہے۔ اس لئے ہم نے لکھا تھا کہ ملزم کو حراست میں لیا جا سکتا ہے۔

حالانکہ اپنے پرانے سرکلر میں تبدیلی کرتے ہوئے خط میں آگے لکھا گیا؛

اگر ہمیں یہ جانکاری ہوتی کہ آپ کے ڈیٹا-بیس / ریکارڈس میں پہلے کی بھی جانکاری دستیاب ہوتی ہے تو ہم نے الگ طریقے سے معاہدے کو تیار کیا ہوتا۔ ہم آپ سے التجا کرتے ہیں کہ ہمیں موضوع ( مالیا) کی آمد / روانگی کی جانکاری دے۔ اس وقت مالیا کو حراست میں لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

اس معاملے میں سی بی آئی افسر اٹّالری اور جوائنٹ ڈائریکٹر اے کے شرما نے کوئی رد عمل نہیں دیا۔ واضح ہو  کہ ہندوستانی شراب کاروباری وجے مالیا نے گزشتہ ہفتے دعویٰ کیا ہے کہ ملک سے باہر جانے سے پہلے اس نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی سے ملاقات کی تھی اور بینکوں کے ساتھ معاملے کا نپٹارا کرنے کی پیشکش کی تھی۔

62 سالہ مالیا کے خلاف لندن کی ویسٹ منسٹر عدالت میں سماعت چل رہی ہے کہ کیا ان کی تحویل ہندوستان کو دے کر ان کو ہندوستان بھیجا جا سکتا ہے یا نہیں، تاکہ ان کے خلاف وہاں کی عدالت بینکوں کے ساتھ فرضی واڑہ  اور منی لانڈرنگ کے معاملے میں سماعت کر سکے۔ مالیہ کے خلاف تقریباً 9000 کروڑ روپے کے قرضوں کے فرضی واڑے اور ہیراپھیری کا الزام ہے۔