مرکزی حکومت کے اس فیصلے کے بعد اپوزیشن نے حکومت کی منشا پر سوال اٹھایاہے۔کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے اس معاملے کو لے کر سیاست کرنے کا الزام لگایا ہے ۔
نئی دہلی:تین طلاق کو جرم کے زمرے میں لانے کے لئے حکومت نے آج ایک آرڈیننس کو منظوری دے دی ہے۔وزیراعظم نریندرمودی کی صدارت میں ہوئی مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں اس آرڈیننس کی تجویز کو منظوری دی گئی ۔اس پر صدر جمہوریہ کے دستخط بعد یہ آرڈیننس قانون کی شکل لے لےگا۔واضح ہو کہ تین طلاق سے متعلق بل لوک سبھا میں منظور ہوچکاہے،لیکن راجیہ سبھا میں اپوزیشن پارٹیوں کی مخالفت کی وجہ سے یہ اٹک گیا تھا۔
Modi government not making this an issue for justice for Muslim women, but making this into a political issue: Randeep Surjewala, Congress pic.twitter.com/vBoV1BSQuQ
— ANI (@ANI) September 19, 2018
میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ تین طلاق کے متعلق گزشتہ سال کے سپریم کورٹ کےفیصلے کے بعد بھی مسلسل طلاق کے معاملے سامنے آرہےتھے۔ اس صورت حال میں مسلم خواتین کو انصاف دلانے اورصنفی مساوات کوبرقراررکھنے کےلئے اس طرح کا قانون بے حد ضروری ہوگیا تھا۔اس لئے ،حکومت راجیہ سبھا میں بل پاس ہونے کا انتظار کئے بغیر اس پر آرڈیننس لے کر آئی ہے۔
دریں اثنا مرکزی حکومت کے اس فیصلے کے بعد اپوزیشن نے حکومت کی منشا پر سوال اٹھایاہے۔کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے اس معاملے کو لے کر سیاست کرنے کا الزام لگایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی تین طلاق کو فٹ بال بنانا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے صحیح معنوں میں نہیں چاہتی ہے کہ مسلم عورتوں کو انصاف ملے ۔غور طلب ہے کہ اس بل کے مطابق ایک ساتھ تین بار طلاق لفظ لکھ کر ،بول کر یا الیکٹرانک میڈیم سے بھیج کر طلاق دینے کو جرم مانا گیا ہے ۔ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والے مردوں کو تین سال تک سزا کا اہتمام ہے ۔
Categories: خبریں