مدھیہ پردیش کے ودیشا ضلع کے ایک صحافی کی عرضی پر ہائی کورٹ نے یہ حکم دیا ہے ۔پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت بن رہے گھروں کی ٹائلوں پر وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کی تصویریں لگائی جارہی تھیں ۔
نئی دہلی :مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی گوالیار بنچ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور ریاست کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی تصویریں پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت بن رہے گھروں کی ٹائلوں سے ہٹانے کا حکم دیا ہے ۔یہ جانکاری کورٹ میں اپیل کرنے والے شخص کے وکیل انکر مودی نے دی ہے۔غورطلب ہے کہ اس سال کے اواخر میں مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں ۔ اس کو دیکھتے ہوئے اس فیصلے کو اہم مانا جارہا ہے ۔انکر نے بتایا کہ عدالت نے یہ فیصلہ مدھیہ پردیش کے ودیشا ضلع کے آزاد صحافی سنجے پروہت کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے دیا ہے۔
سنجے کے وکیل انکر مودی نے بتایا کہ ہائی کورٹ کی گوالیار بنچ کے جج سنجے یادو اور وویک اگروال نے مدھیہ پردیش حکومت کو یہ ہدایت دی ہے کہ وہ اس بارے میں 20دسمبر تک اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کریں ۔اس سے پہلے بنچ نے پی آئی ایل پر مرکز اور مدھیہ پردیش کی سرکاروں کو نوٹس جاری کیا تھا۔ پروہت نے ریاستی حکومت کے ذریعے پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت بن رہے گھروں پر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی تصویریں لگانے کو چیلنج کیا تھا۔
وکیل انکر مودی نے بتایا کہ پی آئی ایل پر مرکزی حکومت نے جواب دیا کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت بن رہے گھرو ں کی ٹائلوں پر صرف اسکیم کا لوگو لگا ہوا ہے۔وہیں مدھیہ پردیش ایڈووکیٹ جنرل پرشیندر کورو نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ میں بتایا تھا کہ اس نے اپنے پہلے کے حکم میں ترمیم کیا ہے اور ذکر کیا ہے کہ ٹائلس پر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی تصویریں رکھنا لازمی نہیں ہے۔
اس سے پہلے اپوزیشن پارٹی کانگریس نے پہلے ان ٹائلس کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ یہ بی جے پی حکومت کا اس سال کے آخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے رائے دہندگان کو متاثر کرنے کی کوشش ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں