این سی پی کے جنرل سکریٹری اور سابق مرکزی وزیر طارق انور نے لوک سبھا کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
نئی دہلی :نیشنلسٹ کانگریس پارٹی( این سی پی) کے سینئر رہنما طارق انور نے جمعہ کو کہا کہ انہوں نے رافیل معاملے میں شرد پوار کے بیان کی مخالفت میں پارٹی اور لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔بہار کے کٹیہار سے ایم پی انور نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے پارلیامانی حلقے سے دہلی پہنچنے کے بعد اگلے قدم کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔انہوں نے کہا ؛ جب رافیل معاملے میں بدعنوانی کے خلاف اپوزیشن آواز اٹھا رہی ہے تو پوار صاحب وزیر اعظم کا بچاؤ کرنے والا بیان دے رہے ہیں ایسے میں میں نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ۔
انور نے کہا ؛ میں نے لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔ سابق وزیر انور این سی پی کے بانی ممبروں میں سے ایک ہیں ۔ سونیا گاندھی کے غیر ملکی ہونے کے مدعے کو اٹھانے پر پوار ، انور اور پی اے سنگما کو کانگریس سے نکال دیا گیا تھا ۔ اس کے بعد تینوں رہنماؤں نے 25مئی 1999کو این سی پی بنائی تھی۔کانگریس میں واپسی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا ؛ میں ابھی کٹیہار میں ہوں ۔ دہلی پہنچنے کے بعد اگلے قدم کے بارے میں فیصلہ کروں گا۔
غور طلب ہے کہ پوار نے رافیل معاملے میں کہا تھا کہ لوگوں کو وزیر اعظم مودی کی نیت پر کوئی شک نہیں ہے اور رافیل کے تکنیکی پہلوؤں پر چرچہ کرنے کی اپوزیشن کی مانگ ٹھیک نہیں ہے ۔ پوار نے یہ بھی کہا کہ رافیل کی قیمتوں کو بتانے میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہیے۔آج تک کی ایک خبر کے مطابق؛ طارق انور این سی پی سے استعفیٰ دینے کے بعد ایک بار پھر سے کانگریس میں واپسی کر سکتے ہیں ۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں