مدھیہ پردیش کے راج گڑھ کے کستوربا گرلس ہاسٹل میں اسٹوڈنٹ سے بات کرتے ہوئے آنندی بین نے کہا کہ لڑکیوں کو کھانا بنانا سیکھنا چاہیے، نہیں تو سسرال جاکر سب سے پہلے ساس سے لڑائی ہوتی ہے۔
نئی دہلی: مدھیہ پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیا ہے۔ ریاست کے راج گڑھ کے کستوربا گرلس ہاسٹل میں طالبہ سے ملنے پہنچی گورنر نے وہاں کی لڑکیوں کو کھانا بنانا سیکھنے اور بال نہ کٹوانے کی صلاح دی ہے۔ گجرات کی سابق وزیر اعلیٰ آنندی بین نے ہاسٹل کی اسٹوڈنٹس سے کہا کہ اگر لڑکیوں نے دال بنانا نہیں سیکھا تو جب ان کی شادی ہوگی تو ساس سے لڑائی کی سب سے پہلی وجہ یہی ہوگی۔
دی ویک کے مطابق؛طالبات سے بات چیت کے دوران گورنر نے بال نہیں کاٹنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ یہ عورتوں کی شان ہے۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے وہاں موجود لڑکیوں کو سبزی کاٹنے اور آٹا گوندھنے کی بھی صلاح دے ڈالی۔ مزید کہا کہ یہاں موجود لڑکیوں کو مل کر کھانا بنانا چاہیے تاکہ وہ سیکھ سکیں۔ اس دوران گورنر نے لڑکیوں سے وزیر اعظم ، وزیر اعلیٰ، صدر جمہوریہ اور گورنر کے نام بھی پوچھے۔
جن لڑکیوں کے جواب غلط ہوئے ان کے لیے وہاں کی وارڈین سے اسپیشل کلاس لگانے کو بھی کہا، تاکہ وہ ملک کے رہنماؤں کا نام جان سکیں۔ غور طلب ہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب آنندی بین نے اس طرح کا بیان دیا ہے۔ تقریباً دو مہینے پہلے ہردا میں منعقد ایک پروگرام کے دوران انھوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی شادی شدہ نہیں ہیں۔
Categories: خبریں