خبریں

کسان کرانتی یاترا: کسانوں کو دہلی میں گھسنے سے روکا گیا ،برسائے گئے آنسو گیس کے گولے

گزشتہ سوموار کو یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ کسانوں کی ہوئی میٹنگ ناکام رہی اور کسانوں نے دہلی آنے کے فیصلے کو واپس نہیں لیا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: دہلی میں اپنی مانگ  کو لے کر آ رہے ہزاروں کی تعداد میں کسانوں کو دہلی- یو پی کے بارڈر پر روک لیا گیا اور ان کے اوپر آنسو گیس کے گولے چھوڑے گئے۔ کسانوں کے اوپر پانی کی بوچھار اور لاٹھی چارج بھی کی گئی۔ واضح ہو کہ بھارتیہ کسان یونین کی قیادت میں اتر پردیش کے ہزاروں کسان اپنی مانگ کو لے کر آج دہلی کے کسان گھاٹ پر پہنچنے والے تھےلیکن حکومت ان کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ دہلی کی کئی جگہوں پر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔

غور طلب ہے کہ کل  یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ کسانوں کی ہوئی میٹنگ ناکام رہی اور کسانوں نے دہلی آنے کے فیصلے کو واپس نہیں لیا۔بھارتیہ کسان یونین نے کہا کہ تسلی سے کسان کا پیٹ نہیں بھرتا ہے۔ کسان کو مسائل کا مستقل حل چاہیے۔ کسانوں کی مانگ ہے کہ ملک کے کسانوں کو سبھی  فصلوں کا قانونی حق  اور ایم ایس پی جو کہ سوامی ناتھن کمیٹی کا تجویز کردہ ہے، دیا جانا چاہیے۔

ان کی یہ بھی مانگ ہے کہ ایم ایس پی کا اعلان ہونے کے بعد سو فیصد خرید کی گارنٹی دی جانی چاہیے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا کہنا ہے کہ کسانوں کو بارڈر پر کیوں روکا گیا ہے۔ ان کو دہلی آنے کی بالکل اجازت دی جانی چاہیے۔ انھوں نے کہا،’ کسانوں کو دہلی میں آنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ ان کو آنے سے کیوں روکا جا رہا ہے ۔ یہ بالکل غلط ہے ۔ ہم کسانوں کے ساتھ ہیں۔’

وہیں سوراج ابھیان کے رہنما یوگیندر یادو نے کہا،’ کسان کرانتی مارچ پر آنسو گیس ، واٹر کینن ، لاٹھی چارج کا واقعہ  لائق مذمت ہے۔ مودی حکومت ملک کی سب سے زیادہ کسان مخالف حکومت ہے۔ اس کی قیمت آئندہ انتخاب میں چکانی پڑے گی۔’