گورنر ہاؤس کی جانب سے چنئی پولیس کو دی گئی شکایت کے بعد گوپال پر ملک سے غداری کا معاملہ درج کیا گیا ہے ۔ حراست میں لیے جانے کے بعد گوپال سے ملنے پہنچے ایم ڈی ایم کے لیڈر وائیکو نے پولیس پر آزاد صحافیوں کی آواز کو دبانے کا الزام لگایا ہے۔
نئی دہلی : تمل ناڈو میں گورنر بنواری لال پروہت کے خلاف مضمون شائع کرنے اور ان کو مبینہ طور پر بدنام کرنے کے ایک معاملے میں سینئر صحافی اور ہفتہ وارتمل میگزین نکیرن کے مدیر نکیرن گوپال کو حراست میں لیا گیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گرنر ہاؤس کی جانب سے چنئی پولیس کو دی گئی شکایت کے بعد ان پر ملک سے غداری کا معاملہ درج کیا گیا ہے ۔ حراست میں لیے جانے کے بعد گوپال سے ملنے پہنچے ایم ڈی ایم کے چیف وائیکو نے پولیس پر آزاد صحافیوں کی آواز کو دبانے کا الزام لگایا ہے۔
#Chennai: I sought permission to meet him but police are not allowing me. This arrest shows the threatening attitude of the authorities towards independent journalists. Is there Governor's rule in the state? I blame the state government: MDMK Chief Vaiko pic.twitter.com/Hcj9EpLnQs
— ANI (@ANI) October 9, 2018
خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق جب ایم ڈی ایم کے چیف وائیکو کو پولیس نے گوپال سے ملنے سے منع کیا تو انہوں نے تھانے سے باہر میڈیا سے بات چیت میں پولیس کی کارروائی پر سوال کھڑے کیے اور کہا کہ میں نے باقاعدہ نکیرن سے ملنے کی اجازت لی تھی ، اس کے بعد بھی پولیس افسروں نے مجھے ان سے ملنے نہیں دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی کارروائی آزاد صحافت کے خلاف افسروں کے استحصالی رویے کی مثال ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ کارروائی گورنر ہاؤس کی ہدایت پر ہوئی ہے ،میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا تمل ناڈو میں گورنر راج ہے؟
Arrest of Editor Nakkeeran Gopal for publishing a series of reports on the university scandal is a brazen threat from the fascist BJP government and a puppet AIADMK govt in the state, says TN opposition leader @mkstalin | @IndianExpress
— Arun Janardhanan (@arunjei) October 9, 2018
واضح ہو کہ صحافی گوپال نے نرملا دیوی سیکس اسیکنڈل سے جڑے معاملے کو لے کر کچھ مضامین لکھے تھے ، جن کے شائع ہونے کے بعد گورنر ہاؤس نے پولیس کو چٹھی لکھتےہوئے گوپال کے خلاف کیس درج کرنے کی درخواست کی تھی ۔ اس کے بعد تمل ناڈو پولیس نے ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 24اے کے تحت کیس درج کرتے ہوئے ان کو حراست میں لیا ہے ۔
ہوائی اڈہ کے افسرو ں نے خبر رساں ایجنسی بھاشا کو بتایا کہ ؛ نکیرن کے مدیر اور سینئر صحافی آر گوپال کو پولیس نے ہوائی اڈے سے گرفتار کیا ۔وہ پونے جارہے تھے ۔میگزین کئ ویب سائٹ پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ گورنر ہاؤس کی شکایت پر گوپال کو حراست میں لیا گیا ہے ۔ یہ شکایت ویرودھنگر واقع ایک کالج کی اسسٹنٹ پروفیسر نرملا دیوی سے متعلق ایک مضمون کو لے کر کی گئی تھی۔رپورٹ کے مطابق نرملا دیوی کو افسروں کی جنسی خواہش کی تکمیل کے لیے طالبات کو مبینہ طور پر اکسانے کے الزام میں پہلے ہی گرفتار کیا جاچکا ہے ۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق ؛ نرملا دیوی کو اپریل میں اس لیے گرفتار کیا گیا تھا کہ سوشل میڈیا پر ان کا ایک آڈیو کلپ وائرل ہوا تھا جس میں وہ لڑکیوں سےنمبر اور پیسے کے لیے sexual favours کے لیے پوچھ رہی تھیں ۔اس معاملے میں مبینہ طو رپر گورنر اور دوسرے لوگوں کا نام آنے کے بعد تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا ۔اس کے بعد اپوزیشن پارٹی گورنر پروہت کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا اور اے این آئی کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں