ایس بی آئی کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بینک میں کل 723.06 کروڑ روپے کے بینکنگ فراڈ کے 669 معاملے اور دوسری سہ ماہی میں کل 4832.42 کروڑ روپے کے بینکنگ فراڈ کے 660 معاملے سامنے آئے ہیں۔
نئی دہلی : ملک کے سب سے بڑے بینک ایس بی آئی میں موجودہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران کل 5555.48 کروڑ روپے کے بینکنگ فراڈ کے 1329 معاملے سامنے آئے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے نیمچ میں رہنے والے آر ٹی آئی کارکن چندرشیکھر گوڑ نے منگل کو بتایا کہ حق اطلاع کے تحت ان کو یہ جانکاری ملی۔ انہوں نے اپنی آر ٹی آئی عرضی پر اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی طرف سے بھیجے گئے جواب کے حوالے سے بتایا کہ اس مالی سال کی پہلی سہ ماہی (اپریل-جون) میں بینک میں کل 723.06 کروڑ روپے کے بینکنگ فراڈ کے 669 معاملے سامنے آئے۔
ایس بی آئی میں جاری مالی سال کی دوسری سہ ماہی (جولائی-ستمبر) میں کل 4832.42 کروڑ روپے کے بینکنگ فراڈ سے متعلق 660 معاملے سامنے آئے۔ گوڑ نے اپنی آر ٹی آئی عرضی میں ایس بی آئی سے یہ بھی پوچھا تھا کہ اس مدت کے دوران بینکنگ فراڈ سے خود بینک کو کتنا مالی نقصان ہوا۔ اس پر بینک نے جواب دیا کہ اس نقصان کی رقم کی مقدار طے نہیں کی جا سکتی۔
آر ٹی آئی کارکن نے ایس بی آئی سے یہ بھی جاننا چاہا تھا کہ اس مدت میں اس کے کتنے گراہک بینکنگ فراڈ کے شکار ہوئے اور اس وجہ سے ان کو کتنی رقم گنوانی پڑی۔حا لانکہ، پبلک سیکٹر کے بینک نے متعلقہ سوال پر کہا کہ چونکہ اس طرح کی جانکاری اس کے ذریعے عام طور پر اکٹھی نہیں کی جاتی۔ اس لئے آر ٹی آئی ایکٹ 2005 کے متعلقہ اہتماموں کے تحت اس کے انکشاف سے چھوٹ حاصل ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں