خبریں

سی بی آئی ہیڈکوارٹر پر سی بی آئی کا چھاپہ، ڈی ایس پی گرفتار

سی بی آئی بنام سی بی آئی: راکیش استھانا رشوت معاملے میں سی بی آئی نے اپنے ہی ڈی ایس پی دیویندر کمار کو گرفتار کیا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: سی بی آئی نے اپنے اسپیشل ڈائریکٹر اور ایجنسی میں نمبر دو کی حیثیت رکھنے والے راکیش استھانا سے جڑے رشوت کے الزامات کے سلسلے میں اپنے ڈی ایس پی دیویندر کمار کو گرفتار کیا ہے۔ افسروں نے سوموار کو یہ جانکاری دی ۔ کمار میٹ کاروباری معین قریشی سے جڑے معاملے میں جانچ افسر تھے۔ ان کو ستیش سنا کا بیان درج کرنے میں فرضی واڑے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ افسروں کے مطابق،سنا نے اس معاملے میں راحت پانے کے لیے مبینہ طور پر رشوت دی تھی۔

سی بی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ سنا کا بیان مبینہ طور پر 26 ستمبر 2018 کو استھانا کی قیادت  والی جانچ ٹیم کے ذریعے درج کیا گیا۔ لیکن سی بی آئی جانچ میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ اس دن حیدر آباد میں تھا۔ سنا نے اپنے بیان میں مبینہ طور پر کہا کہ اس نے اس سال جون میں ٹی ڈی پی کے راجیہ سبھا ممبر رمیش کے ساتھ اپنے معاملے پر چرچہ کی تھی اور انھوں نے سی بی آئی ڈائریکٹر سے بات چیت کر کے سنا کو یقین دلایا تھا کہ اس کو پھر سے سمن نہیں کیا جائے گا۔

سنا نے کہا ہے، ‘ جون کے بعد سے ، سی بی آئی نے مجھے نہیں بلایا۔ میں یہ مان رہا تھا کہ میرے خلاف جانچ پوری ہو گئی ہے۔’ سی بی آئی نے اب الزام لگایا ہے کہ کمار نے اس کے بیان میں ہیر پھیر کیا تھا تاکہ سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما کے خلاف استھانا کے ذریعے سی وی سی میں لگائے گئے الزامات کی تصدیق ہو سکے۔افسروں نے بتایا کہ ایجنسی استھانا کی صدارت والی اسپیشل جانچ ٹیم کے دوسرے ممبروں کے  مبینہ رول کی بھی جانچ کر رہی ہے۔ ایجنسی نے استھانا کے خلاف رشوت کا معاملہ درج کیا ہے۔

استھانا نے 24 اگست 2018 کو سی بی آئی ڈائریکٹر ورما کے خلاف شکایت کی تھی کہ انھوں نے سنا سے دو کروڑ روپے کی رشوت لی تھی تاکہ اس کو معاملے میں راحت دی جا سکے۔ واضح ہو کہ سی بی آئی نے رشوت گھوٹالے میں اپنے اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے خلاف ایف آئی آر کیا ہے۔ اس ہفتے کی شروعات میں ہی استھانا کے نام کو ایف آئی آر میں شامل کیا گیا تھا۔

راکیش استھانا سی بی آئی میں دوسرے نمبر کے افسر ہیں۔ ایف آئی آرمیں ریسرچ اینڈ انالیسس ونگ (آر اے ڈبلیو)کے اسپیشل ڈائریکٹر سامنت کمار گوئل کے نام کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ حالانکہ ان کا نام ملزم کے طور پر نہیں ہے۔ معین قریشی کرپشن معاملے میں ایک بزنس مین سے رشوت مانگنے اورلینے کے الزام میں راکیش استھانا کا نام ملزم نمبر ایک کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)