اگر ایئر کوالٹی انڈیکس(اے کیو آئی)0 سے 50 کے بیچ میں ہے تو اس ہوا کو اچھا مانا جا تا ہے۔حالانکہ اس وقت قومی راجدھانی دہلی کا اے کیو آئی 700 کے پار چلا گیا ہے۔
نئی دہلی: دہلی -این سی آردھوئیں( سماگ )کی چپیٹ میں ہے اور لوگوں کو سانس لینے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دہلی میں کئی جگہوں پر ہوا کی کوالٹی خطرناک سطح پر پہنچ گئی ہے ۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛ سوموار صبح دہلی کے مندر مارگ علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 707 درج کیا گیا، میجر دھیان چند اسٹیڈیم میں 676 اور جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں 681 درج کیا گیا جو ‘خطرناک’کی فہرست میں آتا ہے۔ سی پی سی بی کا اندازہ تھا کہ سوموار، منگل کو پالیوشن کی سطح بے حد خراب نہیں رہنے والی ہےلیکن آج صبح راج پتھ پر ایسا نظارہ دیکھنے کو ملا۔
#Delhi's Mandir Marg at 707, Major Dhyan Chand National Stadium at 676 & Jawaharlal Nehru stadium at 681 under 'Hazardous' category in Air Quality Index pic.twitter.com/ZXTCZdFmRt
— ANI (@ANI) November 5, 2018
غور طلب ہے کہ اگر ایئر کوالٹی انڈیکس(اے کیو آئی)0 سے 50 کے بیچ میں ہے تو اس ہوا کو اچھا مانا جا تا ہے۔وہیں اگر یہ 51 سے 100 کے بیچ میں ہے تو اس کو ‘اطمیان بخش ‘ اور 100 سے 200 کے بیچ میں ہے تو اس کو ‘نارمل’ کی کیٹگری میں رکھا جاتا ہے۔ اگر اے کیو آئی 201 سے 300 کے بیچ میں ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ہوا خراب ہے اور اگر یہ 301 سے 400 کے بیچ میں ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ایسی ہوا بہت زیادہ خراب ہے۔ وہیں اگر اے کیو آئی401 سے 500 کے بیچ میں ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ہوا کی سطح خطرناک کی کیٹگری میں پہنچ چکی ہے۔
#Visuals of smog from Delhi's RK Puram area. pic.twitter.com/6MPvAF5Cfx
— ANI (@ANI) November 5, 2018
دہلی میں زیادہ تر جگہوں پر ہوا اس سطح کو بھی پار کر چکی ہے۔ یعنی کہ دہلی کی ہوا بہت ہی زیادہ خطرناک ہے اور اس سے سنگین بیماریاں ہو سکتی ہیں۔ گزشتہ اتوار کو دہلی میں ہوا کی کوالٹی میں تھوڑا سدھار ہوا تھا۔ اتوار کو ہوا کی سطح ‘خراب’ کی کیٹگری میں تھی۔ کل ملا کر کل کا ایئر کوالٹی انڈیکس 231 تھا۔ ایس اے ایف اے آر نے سنیچر کو یہ اندازہ لگایا تھا کہ سوموار کو دہلی کی ہوا بہت زیادہ خراب ہو سکتی ہے۔
#Delhi: Prominent pollutants PM 2.5 and PM 10 in 'Severe' category in the Delhi University area. pic.twitter.com/AZsEN9DsRB
— ANI (@ANI) November 5, 2018
ایس اے ایف اے آر کی رپورٹ میں تنبیہ دی گئی تھی کہ دہلی کی آب و ہوا میں اونچی سطح کی کمی اور ٹمپریچر گرنے اور پرالی جلانے والی جگہ سے ہوا آنے کی وجہ سے ہوا کی کوالٹی پر بہت خطرناک اثر پڑے گا۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق؛ دہلی کے اسکولوں میں صبح میں کرائی جانے والی اسمبلی کو اندر کی جگہ پر شفٹ کر دیا گیا ہےاور باہر جانے کے دوران ماسک پہننا لازمی کر دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے ذریعےمقرر Environment Pollution Control Authority (ای پی سی اے)نے دہلی والوں سے گزارش کی ہے کہ وہ نومبر مہینے میں پہلے 10 دن پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کریں ۔ نجی گاڑیوں کی وجہ سے دہلی- این سی آر میں 40 فیصد آلودکی ہوتی ہے ۔ اس بات کو دھیان میں رکھتے ہوئے ای پی سی اے نے بجی گاڑیوں کا استعمال نہ کرنے کی مانگ کی ہے۔
Categories: خبریں