سنگا پور میں وزیر اعظم مودی نے بھی جن دھن یوجنا کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن دھن یوجنا کے ذریعے ہم نے ہر ہندوستانی کے بینک اکاؤنٹ کا ہدف بنایا۔
نئی دہلی: اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی)کے چیئر مین کا دعویٰ ہے کہ پردھان منتری جن دھن یوجنا میں ایک سال کے اندر کم آمدنی والی کمیونٹی کے 30 کروڑلوگوں کو بینکنگ سیکٹر میں شامل کیا گیا ہے۔ اس طرح کے کل اکاؤنٹس میں سے 32 فیصدی ایس بی آئی کے پاس ہے۔ پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی)کے تحت کل 260 ارب روپے جمع کرائے گئے ہیں۔ اس کا اوسط 1800 روپے فی اکاؤنٹ ہے۔ اور اس سے ایس بی آئی کو فائدہ ملنا شروع ہو گیا ہے۔
Pradhanmantri Jan Dhan Yojana enrolled 300mn people from low-income group in the banking system in 1 year. 32% bank accounts of the total accounts are held by SBI. Total of Rs 260 bn deposited in PMJDY,with an average of Rs1800,it has started to reap profits for SBI: SBI Chairman pic.twitter.com/bTzlQB4pM9
— ANI (@ANI) November 15, 2018
واضح ہو کہ سنگا پور میں وزیر اعظم مودی نے بھی جن دھن یوجنا کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن دھن یوجنا کے ذریعے ہم نے ہر ہندوستانی کے بینک اکاؤنٹ کا ہدف بنایا۔ 3 سال میں ہم نے 33 کروڑ نئے بینک اکاؤنٹ کھولے۔ یہ پہچان ، وقار اور موقع کے 33 کروڑ ذرائع ہیں۔ 2014 میں 50 فیصد سے بھی کم ہندوستانیوں کے اکاؤنٹ تھے لیکن اب یہ تقریباً یونیورسل ہے۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ ستمبر مہینے میں مرکزی حکومت نے پی ایم جے ڈی وائی کو غیر معینہ مدت تک کے لیے جاری رکھنے کو منظوری دی ہے۔ ساتھ ہی اس کے دائرے کو وسعت دیتے ہوئے حادثے کو لے کرکیے جانے والے انشورنس کو دوگنا اور عمر میں 5 سال کی چھوٹ دی گئی ہے۔جن دھن یوجنا کے نئے اوتار میں اب اوور ڈرافٹ کی سہولت کے لیے اکاؤنٹ ہولڈر کی عمر 18 سے 65 سال ہے۔ پہلے عمر کی قید زیادہ سے زیادہ 60 سال تھی۔پہلے اوور ڈرافٹ کی حد 5000 روپے تھی جس کو بڑھا کر 10 ہزار روپے کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی 2000 روپے کے اوور ڈرافٹ کے لیے کوئی شرط نہیں ہے۔
حکومت کی طرف سے جاری بیان کے مطابق؛ جن دھن یوجنا کے تحت 28 اگست کے بعد کھاتا کھولنے پر Accident Insuranceکی کور نئے Rupayکارڈ ہولڈروں کے لیے ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 2 لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق؛ اب تک 32.41کروڑ جن دھن کھاتے کھولے گئے ہیں جن میں 81200کروڑ روپے کی رقم جمع ہے۔
جن دھن اکاؤنٹ ہولڈروں میں 53 فیصد اکاؤنٹ عورتوں کے ہیں ۔ 59 فیصد اکاؤنٹ گاؤں اور سیمی اربن علاقوں کے ہیں۔ آسام، میگھالیہ اورجموں و کشمیر کو چھوڑ کر باقی ریاستوں میں 83 فیصدی سے زیادہ اکاؤنٹ آدھار کارڈ سے جڑے ہوئے ہیں اور ان اکاؤنٹ ہولڈروں میں تقریباً 24.4کروڑ اکاؤنٹ ہولڈروں کو Rupayکارڈ جاری کیے گئے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں