خبریں

دلت فیکلٹی ممبرکے استحصال کے الزام میں آئی آئی ٹی کانپور کے 4 پروفیسر پر معاملہ درج

آئی آئی ٹی کانپور کے ایئرو اسپیس شعبہ میں دلت کمیونٹی کے ایک فیکلٹی ممبر نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرایا ہے۔ شعبے کے ہی کچھ پروفیسر پر دلت فیکلٹی ممبر کو ذہنی طور پریشان کرنےکا الزام ہے۔

آئی آئی ٹی، کانپور،فوٹو: یونیورسٹی ویب سائٹ

آئی آئی ٹی، کانپور،فوٹو: یونیورسٹی ویب سائٹ

نئی دہلی : آئی آئی ٹی ،کانپور کے 4 پروفیسروں کے ذریعےاپنے ہی شعبےایئرو اسپیس  کے ایک دلت فیکلٹی ممبر کو پریشان کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔اس معاملے میں ایشان شرما، سنجے متل ،راجیو شیکھر اور سی ایس اپادھیائے  اور ایک نامعلوم فرد کے خلاف ایس سی ایس ٹی ایکٹ اور آئی پی سی کی دفعہ 500کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔سبرامنیم سڈریلا جوآئی آئی ٹی کانپور کے سابق اسٹوڈنٹ بھی ہیں ،انہوں نے  پروفیسروں پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے اس کے خلاف یہ افواہ پھیلائی کہ اس کو ریزرویشن کی وجہ سے داخلہ  ملااور اس کوسوالوں کا جواب دینابھی  نہیں آتا۔

سبرامنیم نے اس معاملے کو لے کر آئی آئی ٹی  کانپور کے ڈائریکٹر اور متعلقہ شعبہ کے ہیڈپروفیسر اے کے گھوش  کو بہت ہی سخت لفظوں میں ای میل کیا ہے اور کہاہے کہ وہ معاملے میں دخل دیں ۔انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق؛ اس معاملے میں ملزمین میں سے تین لوگ ابھی بھی آئی آئی ٹی کانپور میں ہیں جبکہ ایک کوکچھ مہینے پہلے  آئی آئی ٹی دھنبادبھیج دیا گیا تھا جو اب وہاں ڈائریکٹر کے عہدے پر ہیں ۔

سبرامنیم سڈریلا نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ؛ میں نے جس دن سے آئی آئی ٹی کانپور جوائن کیا ہے ،ان پروفیسروں کی طرف سے مسلسل ذات پات کو لے کر امتیازی سلوک کا سامنا کررہا ہوں ۔اب ان لوگوں نے میرے ریسرچ ورک پر انگلی اٹھانا شروع کردیا ہے ۔ یہ لوگ میری بیوی کے بارے میں بیہودہ بات کرتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے لگاتار نامعلوم ای میل آتے ہیں اور مجھے ذہنی طور پریشان کیا جاتا ہے۔

آئی آئی ٹی کانپور کے ڈپٹی ڈائریکٹر منندر اگروال نے اس سلسلے میں انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ان 4 پروفیسروں نے یہ کہتے ہوئے میل کیا تھا کہ سنڈریلا آئی آئی ٹی میں پڑھانے کا اہل نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت زیادہ ذہنی اذیت کے بعد سنڈریلا نے میرے پاس اس کی شکایت کی ۔ اس کے بعدگزشتہ سال 12 جنوری کو اس کی جانچ کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی گی تھی ۔

گزشتہ سال اپریل میں ہی نیشنل کمیشن فار شیڈول کاسٹ کی قیادت میں تین ممبروں کی ٹیم نے ان 4 پروفیسروں کو اس معاملے میں مجرم پایا ۔ اس کے بعد این سی ایس سی نے آئی آئی ٹی کانپور کو ہدایت دی کہ ایس سی –ایس ٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا جائے ۔ معاملے میں ملزمین نےاین سی ایس سی کی اس ہدایت کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ میں اپیل کی ،لیکن بنچ نے کمیشن کے فیصلے کوصحیح قرار دیا ۔

ٹائمس آف انڈیا کی ایک خبر کے مطابق؛ آئی آئی ٹی کانپور نے اس معاملے میں ایک ریٹائر جج  کی قیادت میں ایک کمیٹی بنائی تھی ۔ اس کمیٹی نے بھی ان پرفیسروں کو قصور وار پایا ۔ اس کے بعد یونیورسٹی بورڈ نے 17 اکتوبر کو معاملے میں کارروائی کرنے کا فیصلہ لیا۔اس فیصلے کے تحت  متل، اپادھیائے اور شیکھر کو ڈیموٹ کر دیا گیا جبکہ شرما کو سخت وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا ۔

اس معاملے میں تازہ ترین اطلاع یہ ہے کہ دو ہفتے پہلے سڈریلا نے ایف آئی آر درج کرایا ۔رپورٹ کے مطابق اتوار کی رات ایف آئی آر درج کی گئی ۔ کلیان پور پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او ،کے وی مشرا نے کہا کہ ؛ چوں کہ اس معاملے میں جانچ ہوچکی ہے اور پروفیسروں کو قصوروار پایا گیا ہے ،اس لیے اسی کی بنیاد پر ہم نے ایف آئی ار درج کیا ہے اور پولیس کو جانچ کی ہدایت دے دی گئی ہے۔

(خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)