خبریں

1984 سکھ مخالف فسادات: مجرم قرار دیے گئے یشپال سنگھ کو سزائے موت

دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نےاس معاملے میں  مجرم یشپال سنگھ کو موت کی سزا سنائی ہے جبکہ نریش سہراوت کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

Credit: Reuters/Denis Balibouse

Credit: Reuters/Denis Balibouse

نئی دہلی: 1984 میں سکھ مخالف فسادات کے معاملے میں دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ 1984 میں فسادات میں مہیپال پور میں 2 سکھ نوجوانوں کو مارنے کے جرم میں دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے مجرم یشپال سنگھ کو موت کی سزا سنائی ہے جبکہ نریش سہراوت کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ دونوں پر 35 لاکھ کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے۔ واضح ہو کہ سکیورٹی اور مجرمین پر حملے کے مد نظر عدالت نے یہ فیصلہ تہاڑ جیل کے اندر سنایا۔یہ پہلا معاملہ ہے جب 1984 فسادات کے معاملے میں کسی کو کورٹ نے موت کی سزا سنائی ہے ۔

غور طلب ہے کہ سکھ فسادات کے 34 سال بعد پہلی بار اس سے جڑے ایک معاملے میں عدالت نے 2 لوگوں کو مجرم قرار دیا تھا۔ ان 2 لوگوں کو ساؤتھ دہلی کے مہیپال پور گاؤں میں 2 سکھوں کے قتل کا مجرم ٹھہرایاگیا۔2015میں مرکزی حکومت کی ہدایت پر ایس آئی ٹی بننے کے بعد سے یہ پہلا مقدمہ ہے جس میں 3 سال کے اندر کوئی فیصلہ آیا ہے۔

اڈیشنل جج اجئے پانڈے نے بدھ کو 130  صفحےکے اپنے فیصلے میں سہراوت اور یش پال سنگھ کو قتل کا مجرم قرار دیا تھا ۔ کورٹ نے کہا  تھا کہ گواہوں کے بیانات سے صاف ہے کہ مرنے والے ہردیو سنگھ کاغیر قانونی طور پر جمع ہوئی بھیڑ نے جان بوجھ کر قتل کیا ، جس میں  ملزم نریش اور یش پال  بے حد فعال تھے ۔ متشدد بھیڑ کا ارادہ سکھ کمیونٹی کے لوگوں کے قتل کا تھا ،جو کہ رہنماؤں کے ذریعے لگائے گئے نعروں اور بھیڑ کے ذریعے اپنے مقصد کو انجام دینے کے طریقے سے صاف ہورہا ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ملزموں نے متاثرین سنگت سنگھ ،کلدیپ سنگھ اور سرجیت سنگھ کو یہ جانتے ہوئے چوٹ پہنچائی کہ اگر وہ مرجاتے ہیں تو وہ قتل کے مجرم ہوں گے۔

عدالت نے کہا کہ غیر قانونی طور پر جمع ہوئی بھیڑ نے سرجیت سنگھ کے گھر سے اور سنگت سنگھ کی دکان سے سامان کی لوٹ کی ۔ کلدیپ سنگھ اور ہر دیو سنگھ کے گھر کو آگ لگائی ،اس وقت  ملزم نریش کمار اس غیر قانونی بھیڑ میں شامل ہوکر اپنے ہاتھ میں مٹی کے تیل کا کین تھامے ہوئے تھا اور اس کو اس مبینہ گھر پر انڈیل دیااس کے بعد ملزم یش پال نے آگ لگا دی۔

(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)