سابق مرکزی وزیر اور سینئر کانگریسی رہنما پی چدمبرم پر ایئر سیل- میکسس کیس میں غیر قانونی طور پر فارین انویسٹ منٹ پروموشن بورڈ کی طرف سے اپروول دلانے کا الزام ہے۔
نئی دہلی: سی بی آئی نے سوموار کو دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ کو بتایا کہ اس نے سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم کے خلاف ایئر سیل-میکسس معاملے میں امپیچمنٹ کے لیے متعلقہ افسروں سے ضروری منظوری حاصل کر لی ہے حالانکہ جب سی بی آئی نے کہا کہ اس کو معاملے کے دوسرے ملزموں کے خلاف منظوری حاصل کرنے کے لیے دو ہفتے کا وقت چاہیے ۔
#AircelMaxisCase: Central Bureau of Investigation (CBI) informs Delhi's Patiala House Court that they have received the sanction from govt to prosecute P Chidambaram in the case.
— ANI (@ANI) November 26, 2018
اس پر نچلی عدالت نے چدمبرم اور ان کے بیٹے کارتی چدمبرم کو گرفتاری سے دی گئی چھوٹ 18 دسمبر تک کے لیے بڑھا دی ہے۔
#AircelMaxisCase: Interim protection of P Chidambaram and Karti Chidambaram has been extended till 18 December, 2018.
— ANI (@ANI) November 26, 2018
سی بی آئی ایئر سیل-میکسس ڈیل میں ایف آئی پی بی کی منظوری دینے میں مبینہ بے ضابطگی کی جانچ کر رہی ہےجبکہ ای ڈی سودے سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کے الزامات کی جانچ کر رہا ہے۔واضح ہو کہ سابق مرکزی وزیر اور سینئر کانگریسی رہنما پی چدمبرم پر ایئر سیل- میکسس کیس میں غیر قانونی طور پر ایف آئی پی بی(فارین انویسٹ منٹ پروموشن بورڈ) کی طرف سے اپروول دلانے کا الزام ہے۔ اس کیس میں وہ اہم ملزم ہیں۔ ای ڈی کے ذریعے فائل کی گئی چارج شیٹ میں چدمبرم کے بیٹے کارتی کا بھی نام ہے۔
چدمبرم پر پی ایم منموہن سنگھ کے وقت میں اپنے آفس کا غلط استعمال کرتے ہوئے غیر ملکی انویسٹ منٹ میں کلیئرینس دینے کا الزام ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی الزام ہے کہ ان ڈیل کی وجہ سے ان کے بیٹے کارتی چدمبرم کو فائدہ ہوا۔ جانچ کرنے والوں کا کہنا ہے کہ چدمبرم نے 2006 میں ملیشیا کی کمپنی میکسس کے ذریعے ایئر سیل کو خریدنے کی 3500 کروڑ روپے کی ڈیل کو منظوری دے کر اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس کی اجازت دینے کا حق پی ایم کی قیادت والی اقتصادی معاملوں پر بنی کابینہ کمیٹی کو ہی ہے۔ لیکن اس معاملے میں چدمبرم نے اجازت دے کر اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ جبکہ یہ صرف چھوٹے انویسٹ منٹ کو ہی منظوری دے سکتے ہیں۔
الزام ہے کہ اس ڈیل کے بعد ایئر سیل ٹیلوینچر لمیٹڈ نے کارتی چدمبرم سے جڑی کمپنی کو 26 لاکھ روپے کی ادائیگی کی۔ سابق وزیر خزانہ چدمبرم کا کہنا ہے کہ ان کے وقت میں دی گئی سبھی منظوریاں اصولوں کے مطابق تھیں۔ پی ایم مودی اور ان کی حکومت کی سخت تنقید کرنے کے لیے ان کو پھنسانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ فروری میں منی لانڈرنگ کیس میں کارتی چدمبرم کو گرفتار کیا گیا تھا لیکن بعد میں ان کو ضمانت مل گئی۔ پی چدمبرم اور کارتی چدمبرم سے ای ڈی بھی پوچھ تاچھ کر چکی ہے۔ واضح ہو کہ کورٹ میں سی بی آئی نے اسپیشل جج او پی سینی کو بتایا کہ اس معاملے میں 18 ملزمین کے خلاف 19 جولائی 2018 کو چارج شیٹ داخل کی گئی تھی جس میں چدمبرم بھی شامل ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں