خبریں

مہاراشٹر: کم قیمت ملنے کی وجہ سے 2 دن میں 2 پیاز کسانوں نے کی خودکشی

پیاز کی کم قیمت ملنے کی وجہ سے تاتیا بھاؤ کھیر نر اور منوج دھونڈگےنے خودکشی کر لی۔ مہاراشٹر سے لگاتار یہ خبریں آ رہی ہیں کہ پیاز کے کسان اپنی پیداوار کو کم قیمت پر  بیچنے کو مجبور ہیں۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: مہاراشٹر کے ناسک ضلع میں قرض اور کم قیمت ملنے کی وجہ سے گزشتہ دو دن میں دو پیاز کسانوں نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔ پولیس نے اتوار کو بتایا کہ مرنے والوں کی پہچان تاتیا بھاؤ کھیر نر (44)اور منوج دھونڈگے(33)کی صورت میں ہوئی ہے۔ وہ شمالی مہاراشٹر کے باگلان تالکا کے رہنے والے ہیں۔ ناسک ضلع کا ہندوستان میں پیاز پیداوار کا 50 فیصد حصہ ہے۔ ضلع کے کسان دعویٰ کر رہے ہیں کہ اچھی فصل ہونے کی وجہ سے ان کو ان کی پیداوار کی اچھی قیمت نہیں مل رہی ہے۔

باگلان تالکا کے پولیس افسر نے اتوار کو بتایا کہ کھیرنرنے بھڈانے گاؤں میں اپنے پیاز کے شیڈ میں پھندا لگا کر خودکشی کر لی۔ انھوں نے کہا کہ ان کی لاش کے پاس سے کوئی سوسائڈ نوٹ نہیں ملا۔ افسر نے کہا کہ مرنے والوں کے رشتہ داروں نے دعویٰ کیا کہ وہ کم قیمت ملنے کی وجہ سے اپنی 500 کوئنٹل پیاز فروخت نہیں کر پا رہے ہیں۔ مرنے والے کسان کی فیملی نے بتایا کہ کھیرنر پر 11 لاکھ روپے کا بقایا قرض تھا۔

ایک دوسرے معاملے میں 33 سالہ منوج دھونڈگے نے زہرکیمیکل  پی کر جمعہ کو مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔ پولیس نے کہا کہ دھونڈگے جمعہ کو اپنے کھیت میں بیہوش ملے اور ان کے پاس زہریلے کیمیکل کی ایک بوتل تھی۔ ان کو مالیگاؤں کے سول ہاسپٹل میں لے جایا گیا جہاں سنیچر کی صبح ان کی موت ہو گئی۔ پولیس نے کہا کہ دھونڈگے کے گھر والوں نے بتایا کہ ان پر 21 لاکھ روپے کا بقایا قرض تھا اور وہ تھوک بازار میں پیاز کی کم قیمت ملنے کی وجہ سے اپنی فصل فروخت نہیں کر پائے۔

واضح ہو کہ مہاراشٹر سے لگاتار یہ خبریں آ رہی ہیں کہ پیاز کے کسان اپنی پیداوار کو کم قیمت پر بیچنے کے لیے مجبور ہیں۔ حال ہی میں یولا تحصیل میں انڈرسل کے باشندے چندرکانت بھیکن دیش مکھ نے  پیاز کی کم قیمت ملنے پر وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس کو 216 روپے کا منی آرڈر بھیجا تھا۔دیش مکھ نے بتایا تھا کہ یولا میں پانچ دسمبر کو ہوئے اگریکلچرل پروڈکشن مارکیٹ کمیٹی (اے پی ایم سی) کی نیلامی میں 545 کلوگرام پیاز کی فروخت کے بعد ان کو یہ رقم حاصل ہوئی۔

اس کو جو قیمت دی گئی وہ فی کلوگرام کے لئے 51 پیسے تھے اور اے پی ایم سی کی فیس کو کاٹنے کے بعد اس کو 216 روپے کی ادائیگی کی گئی اور اس سے متعلق انہوں نے فروخت کی رسید بھی دکھائی۔وہیں   ناسک ضلع کے سنجے ساٹھے نامی  کسان کو اپنی  750 کیلو پیاز محض 1.40 روپے فی کیلو کے حساب سے بیچنی  پڑی۔ اس بات کو لے کر ناراض کسان نے انوکھے طریقے سے اپنی مخالفت درج کرائی ۔ اس نے پیاز بیچنے کے بعد ملے 1064 روپے  کو وزیر اعظم نریندر مودی کو بھیج دیا۔

اس کے علاوہ مہاراشٹر کے احمد نگر ضلع کے ایک کسان نے پیا ز کی قیمتوں میں آئی زبردست گراوٹ اور پیاز بیچنے کے بدلے میں ملنے والی معمولی رقم کو لے کر اپنا احتجاج درج کرایا ہے۔ کسان نے پیازبیچنے پر ملے 6 روپے کو وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کو منی آرڈر کے ذریعے بھیجا ہے۔ شریس ابھالے نامی کسان نے اتوار کو بتایا کہ ضلع کے سنگ منیر تھوک بازار میں 2657 کلو پیاز ایک روپے فی کلو کی شرح سے بیچنے اور بازار کے خرچ نکالنے کے بعد اس کے پاس محض 6 روپے بچے۔

صرف مہاراشٹر ہی نہیں بلکہ مدھیہ پردیش میں بھی تھوک منڈی میں پیاز کی کم قیمت ملنے سے کسان پریشان ہیں۔ مدھیہ پردیش کی سب سے بڑی نیمچ منڈی میں پیاز پچاس پیسے فی کلوگرام اور لہسن دو روپے فی کلوگرام تھوک کے بھاؤ بکنے کی وجہ سے کسان یا تو اپنی فصل واپس لے جا رہے ہیں یا پھر منڈی میں ہی چھوڑ کر جا رہے ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)