سروے کے مطابق؛ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی سب سے زیادہ مارٹریڈرس ، مائکرو، اسمال اورمیڈیم انٹر پرائزز(ایم ایس ایم ای) پر ہوئی ہے۔اس شعبہ میں 2014 کے بعد سے نوکریوں کا سب سے زیادہ بحران پیدا ہوا ہے۔
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کو ملک کی معیشت کے لیے ایک کڑوی دوا بتاتے ہیں۔ اس سے ان کی مراد یقیناً یہی ہے کہ یہ دوا آگے جاکر معیشت کی صحت کے لیے فائدے مند ثابت ہوگی۔حالانکہ ابھی حال ہی میں آئی ایک سروے رپورٹ بتاتی ہے کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے اب تک تو نقصان ہی ہوا ہے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق؛ یہ سروے All India Manufacturers’ Organisation (اے آئی ایم او)نے کیا ہے۔
سروے کے مطابق نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی سب سے زیادہ مارٹریڈرس ، مائکرو، اسمال اورمیڈیم انٹر پرائزز(ایم ایس ایم ای) پر ہوئی ہے۔اس شعبہ میں 2014 کے بعد سے نوکریوں کا سب سے زیادہ بحران پیدا ہوا ہے۔ایم ایس ایم ای کے الگ الگ سیکٹر میں 24 سے 43 فیصدی تک نوکریاں ختم ہوئی ہیں۔ اسی طرح منافع میں بھی کمی آئی ہے۔ ایم ایس ایم ای کے الگ الگ سیکٹر میں منافع بھی 24 سے 43 فیصد تک کم ہوا ہے۔
اے آئی ایم او کے ساتھ ملک کی تقریباً 3 لاکھ چھوٹی اور درمیانہ صنعت اکائیاں جڑی ہیں جو پروڈکشن اور ایکسپورٹ کے کام میں لگی ہیں۔ آرگنائزیشن نے اپنے سروے کے دوران ان اکائیوں سے 34700نمونے لیے تھے۔ یعنی اس نے اس شعبے سے جڑے تقریباً اتنے لوگوں سے بات چیت کی اور اس کی بنیاد پر نتائج نکالے۔ اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ رپورٹ حالات کی سنگینی کو صحیح طرح سے پیش کر رہی ہے۔
اے آئی ایم او کے صدر کے ای رگھو ناتھن کہتے ہیں،’ سروے کے نتائج بتانے کے لیے کافی ہیں کہ ایم ایس ایم ای سیکٹر کس سنگین بحران سے گزر رہا ہے۔ کیونکہ کئی صنعتی اکائیاں اور کاروباری تو اس حالت میں پہنچ گئے ہیں کہ اب ان کو اس سے نکالنا ممکن نہیں ہے۔ اسی لیے جو بچ رہے ہیں کم سے کم ان کو تو سنبھال لیا جائے۔’رگھوناتھن نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ سروے کے مطابق پورے ملک کے ٹریڈرس کے منافع میں 2014 کے بعد سے 70 فیصدی تک کی بھاری گراوٹ درج کی گئی ہے۔
Categories: خبریں