انڈونیشیا کی National Disaster Management ایجنسی نے کہا کہ اناک کراکاٹاؤ آتش فشاں کے پھٹنے کے بعد سمندر کے نیچے ہوئی لینڈ سلائڈنگ سنامی کی ممکنہ وجہ ہو سکتی ہے۔
نئی دہلی: انڈونیشیا میں آئی سنامی سے 168 لوگوں کی موت اور تقریباً 745 لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ملک کی National Disaster Management ایجنسی کے ترجمان ستپو پروو نے بتایا کہ سنیچر کو مقامی وقت کےمطابق رات تقریباً ساڑھے نو بجے جنوبی سوماترا اور مغربی جاوا کے پاس سمندر کی اونچی لہریں ساحل کو توڑکر آگے بڑھیں جس سے درجنوں مکان تباہ ہو گئے۔
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق سنامی کی وجہ سے 168 لوگوں کی موت اور تقریباً 745 لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ سینکڑوں گھربری طرح سے برباد ہو گئے اور کئی لوگ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ یہ حادثہ 26 دسمبر، 2004 کی یاد دلاتا ہے، جب ایک ہند مہا ساگرمیں زلزلے سے بھڑکی سنامی کی وجہ سے 13 ممالک کے 226000 لوگوں کی موت ہو گئی تھی جس میں سے 120000 سے زیادہ لوگ انڈونیشیا کے تھے۔
نوبھارت ٹائمس کی خبر کے مطابق، چشم دیدوں نے بتایا کہ سمندر سے 15 سے 20 میٹر اونچی لہریں اٹھتی دیکھی گئی ہیں۔ فی الحال جزیرے پر راحت اور بچاؤ کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔چشم دید گواہوں نے سوشل میڈیا پر سنامی کا منظر شیئر کیا ہے۔ اوئیسٹین اینڈرسن نے فیس بک پر لکھا، ساحل سے گزرتے وقت لہروں کی اونچائی 15 سے 20 میٹر تھی، جس کی وجہ سے ہمیں ساحل سے بھاگنا پڑا۔
اس نے کہا کہ وہ آ تش فشاں کی تصویریں لے رہا تھا کہ اچانک تیز رفتار سے آتی ایک بڑی لہر دکھی۔ اینڈرسن نے لکھا، دوسری لہر ایک ہوٹل میں گھسی جہاں ہم رکے ہوئے تھے۔ میں فیملی کے ساتھ کسی طرح جنگل اور گاؤں کے راستے سے بچ نکلنے میں کامیاب رہا، فی الحال مقامی لوگ ہماری دیکھ بھال کر رہے ہیں، شکر ہے کہ ہم محفوظ ہیں۔ ‘ قدرتی آفات سے متعلق ایجنسی نے کہا کہ اناک کراکاٹاؤ آتش فشاں کے پھٹنے کے بعد سمندر کے نیچے ہوئی لینڈ سلائڈنگ سنامی کی ممکنہ وجہ ہو سکتی ہے۔
Footage of the #Tsunami in #Indonesia.
20 dead 165 injured pic.twitter.com/o3WEQVsKHx— David Shapira (@David_shapira) December 23, 2018
دنیا میں زمین کی سطح پر فعال آتش فشاں میں سے آدھے اسی علاقے میں پڑتے ہیں۔ اس سبب اس علاقے کو رنگ آف فائر یا آگ کا گولہ بھی کہا جاتا ہے۔ اس علاقے میں ہرسال زلزلہ اور سنامی سےکافی نقصان ہوتا ہے۔سنامی کا سب سے زیادہ اثر جاوا کی بانتین ریاست کے پانڈینگلانگ علاقے میں پڑا ہے۔ ایجنسی کے مطابق یہاں 33 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ جنوبی سوماترا کے باندر لامپنگ شہر میں سےکنڑون لوگوں کو گورنر کے دفتر میں پناہ لینی پڑی ہے۔
جیوفیزکس ایجنسی نے کہا کہ بحر ہند اور جاوا سمندر کو جوڑنے والے سونڈا آبنائے میں سنامی آنے سے تقریباً24 منٹ پہلے اناک کراکاٹاؤ آتش فشاں پھٹا تھا۔ اس سے پہلے ستمبر میں سلاویسی جزیرے پر پالوں شہر میں آئے زلزلہ اور سنامی میں تقریباً2500 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔سال 2004 میں انڈونیشیا میں آئے زلزلہ کی وجہ سے پیدا ہوئی سنامی نے بحر ہند کے ساحل پر کافی تباہی مچائی تھی۔ اس قدرتی آفت میں سوا 2 لاکھ سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔اس سے پہلے ستمبر مہینے میں سلاویسی جزیرہ میں واقع پالو شہر میں سنامی کی وجہ سے کم سے کم 832 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں, عالمی خبریں