خبریں

دہلی شیلٹر ہوم معاملہ: لڑکیوں کا الزام، شرم گاہ میں مرچی ڈال دیتا ہے اسٹاف

لڑکیوں نے الزام لگایا ہے  کہ ڈسپلن کے نام پر شیلٹر ہوم والے ان کو زبردستی مرچ کھلاتے ہیں۔ خواتین اسٹاف بچیوں کے پرائیوٹ پارٹ میں  مرچ ڈال دیتی ہیں۔ کمرہ صاف نہیں کرنے پر،اسٹاف کی بات نہیں ماننے پر اسکیل سے پیٹا جاتا ہے۔

ڈی سی ڈبلیو چیف سواتی مالیوال/ فوٹو: پی ٹی آئی

ڈی سی ڈبلیو چیف سواتی مالیوال/ فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: دہلی کے ایک شیلٹر ہوم میں لڑکیوں کے ساتھ استحصال اور زیادتی  کی باتیں سامنے آئی ہیں۔ دوارکا واقع ایک پرائیوٹ شیلٹر ہوم کی لڑکیوں نے الزام لگایا ہے کہ ‘شیلٹر ہوم میں سزا دینے کے لیے لڑکیوں کو زبردستی مرچ پاؤڈر کھلایا جاتا ہے ۔سب کے سامنے پرائیویٹ پارٹ میں مرچ پاؤڈر ڈالا جاتا ہے۔ ‘غور طلب ہے کہ لڑکیوں نے دہلی وومین کمیشن کی کمیٹی کے دورے پر یہ باتیں بتائی۔

دہلی وومین کمیشن کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شیلٹر ہوم کی جانچ کے دوران ڈی سی ڈبلیو کے ممبروں نے شیلٹر ہوم میں 6 سے 15 سال کی عمر کی لڑکیوں سے بات چیت کی۔ لڑکیوں کی آپ بیتی سن کر کمیٹی کے ممبروں نے اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ اس کے بعد شیلٹر ہوم کے اسٹاف کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

کمیشن نے بتایا کہ حکومت اس معاملے میں جانچ کروا سکتی ہے۔ واضح ہو کہ دہلی حکومت کی صلاح پر دہلی وومین کمیشن نے سبھی سرکاری اور پرائیویٹ شیلٹر ہوم کی جانچ کرنے اور ان میں اصلاح کا مشورہ دینے کے لیے ایکسپرٹ کمیٹی بنائی ہے۔ جمعرات کو کمیٹی ممبروں نے نابالغ لڑکیوں کے لیے دوارکا میں چل رہے پرائیویٹ شیلٹر ہوم کا دورہ کیا۔ جس کے بعد یہ باتیں سامنے آئیں۔ کمیٹی نے شیلٹر ہوم میں رہنے والی الگ الگ عمر کے گروپ کی لڑکیوں سے بات کی۔

دہلی وومین کمیشن کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بڑی عمر کی لڑکیوں کو شیلٹر ہوم میں سارے گھریلو کام کرنے پڑتے ہیں۔ اسٹاف بہت کم ہے، اس لیے بڑی لڑکیاں ہی چھوٹی لڑکیوں کی دیکھ بھال کرتی ہیں۔ بڑی لڑکیوں سے برتن دھلوائے جاتے ہیں۔ کمرے اور ٹوائلٹ صاف کروائے جاتے ہیں۔ 22 لڑکیوں کے لیے کھانا بنانے والا ایک ہی آدمی ہے۔ کھانے کی کوالٹی بھی خراب ہوتی ہے۔

 بڑی لڑکیوں نے بتایا کہ کوئی بات نہیں ماننے پر چھوٹی بچیوں کو سخت سزا دی جاتی ہے، جس سے سب لڑکیاں ڈر کر رہتی ہیں۔ لڑکیوں نے بتایا کہ ڈسپلن کے نام پر شیلٹر ہوم والے ان کو زبردستی مرچ کھلاتے ہیں۔ خواتین اسٹاف بچیوں کے پرائیوٹ پارٹ یں مرچ ڈال دیتی ہیں۔ کمرہ صاف نہیں کرنے پر،اسٹاف کی بات نہیں ماننے پر اسکیل سے پیٹا جاتا ہے۔ گرمیوں اور سردیوں کی چھٹیوں میں گھر نہیں جانے دیا جاتا ہے۔

کمیٹی کے ممبروں نے دہلی وومین کمیشن چیف سواتی مالیوال کے ساتھ بچیوں کے ان الزامات کو شیئر کیا ۔ انھوں نے دوارکا کے ڈی سی پی کو یہ جانکاری دی۔ انھوں نے فوراً سینئر افسروں کی ٹیم بھیجی اور بچوں کے بیان درج کیے۔دہلی پولیس نے شیلٹر ہوم کے اسٹاف کے خلاف معاملہ درج کر لیا ہے۔ بچوں کی اپیل پر کمیشن نے کمیٹی سے گزارش کی ہے کہ بچوں کو دوسری جگہ نہ بھیجا جائے بلکہ اسٹاف کو ہٹایا جائے۔

(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)