ریاست کے وزیر تعلیم نے یہ فیصلہ لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کا مقصد بچپن سے اسٹوڈنٹس کے درمیان حب الوطنی کو بڑھاوا دینا ہے۔
نئی دہلی: گجرات میں اسکول کے اسٹوڈنٹ 1 جنوری سے حاضری کے وقت ‘یس سر’اور ‘پریزنٹ سر’کی بجائے ‘جئے ہند’ یا ‘جئے بھارت’کہیں گے۔ گزشتہ سوموار کو حکومت کے ذریعے جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ بچوں میں حب الوطنی جگانے کے لیے یہ اصول نافذ کیے جائیں۔ڈائریکٹوڑیٹ آف پرائمری ایجوکیشن اور گجرات سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ(جی ایس ایچ ایس ای بی)کے ذریعے جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ، گرانٹ اسکول اورSelf-financedاسکولوں میں کلاس 1 سے 12 کے اسٹوڈنٹس کو 1 جنوری سے حاضری کے وقت’جئے ہند’ یا ‘جئے بھارت’کہنا ہواگا۔
نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد بچپن سے اسٹوڈنٹس کے درمیان حب الوطنی کو بڑھاوا دینا ہے۔1 جنوری سے اس کو نافذ کرنے کی ہدایت کے ساتھ نوٹیفیکیشن کی کاپیاں ضلع ایجوکیشن افسر کو بھیجی گئی ہیں۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق؛سوموار کو ہوئی میٹنگ میں ریاست کے وزیر تعلیم بھوپیندر سنگھ چوڑاسما نے یہ فیصلہ لیا۔
انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق؛چوڑاسما نے جالور ضلع کے ایک تاریخ کے ٹیچر سندیپ جوشی سے متاثر ہوکر یہ فیصلہ لیا ہے۔ جوشی نے اپنے اسٹوڈنٹس پر حاضری کے وقت جئے ہند اور جئے بھارت کہنے کا اصول نافذ کیا تھا۔ اس بات کو لے کر حال ہی میں آر ایس ایس کی اسٹوڈنٹ یونٹ اے بی وی پی کے ذریعے ایجوکیشن میں ان کے کام کے لیے سراہا گیا تھا۔
چوڑاسما نے کہا،’ اتنی اچھی پہل سے ترغیب لینے میں کچھ برا نہیں ہے۔ دہائیوں پہلے گجرات میں اس کی تقلید کی گئی تھی لیکن کہیں نہ کہیں اس کو بھلا دیا گیا تھا۔’
Categories: خبریں