خبریں

بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا؛ سی بی آئی معاملے میں جن افسروں نے پی ایم کو گمراہ کیا، ان پر ہو کارروائی

بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا کہ ،آلوک ورما جیسے ایماندار افسر کو اس طرح بے عزت کرنا شرمناک تھا ۔یہ فیصلہ حکومت کےلیے کرارا جھٹکا ہےکیوں کہ ورما کو چھٹی پر بھیجے جانے کا فیصلہ حکومت کا تھا ۔

فوٹو بہ شکریہ، نریندر مودی ڈاٹ ان

فوٹو بہ شکریہ، نریندر مودی ڈاٹ ان

نئی دہلی: بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے سی بی آئی چیف آلوک ورما کو ان کے عہدے کی بحالی کو لے کر سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سی بی آئی چیف کو چھٹی پر بھیجے جانے کی صلاح دینے والے لوگوں کے خلاف وزیر اعظم نریندر مودی کو کارروائی کرنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا میں پوری طرح سے خیر مقدم کرتا ہوں ۔ ورما جیسے ایماندار افسر کو اس طرح بے عزت کرنا شرمناک تھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ حکومت کے لیےکرارا جھٹکا ہےکیوں کہ ورما کو چھٹی پر بھیجے جانے کا فیصلہ حکومت کا تھا ۔ حکومت کو اس معاملے میں اصولوں کی پابندی کرنی چاہیے تھی ۔

حالاں کہ سوامی نے وزیر اعظم کی ایمانداری کو شک سے پرے بتاتے ہوئے کہا کہ ، میری وزیر اعظم کے ساتھ خطوں کے ذریعے براہ راست بات چیت ہوتی ہے ۔ اس کی بنیاد پر مجھے مکمل اعتماد ہے کہ بدعنوانی کے معاملے میں وہ بالکل صاف ہیں ۔ راجیہ سبھا رکن سوامی نے کہا کہ وزیر اعظم کو فراہم کیے گئے حقائق میں اتنی گہرائی میں جانے کی ان سے امید نہیں کی جاسکتی ۔ اس لیے ان کو فراہم کی گئی جانکاری اور حقائق غلط ثابت ہونے پر ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے جنہوں نے ان کو یہ جانکاریا ں فراہم کی ہیں۔

نیشلسٹ کانگریس پارٹی کے راجیہ سبھا رکن ماجد مینن نے بھی اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے پورے ملک میں یہ پیغام گیا ہے کہ حکومت کس طرح سے سی بی آئی کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ مینن نے کہا کہ عدالت نے آلوک ورما سے رات کے 2 بجے ان کو چھٹی پر بھیجے جانے کے فیصلے کو پلٹ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ورما کا وقار قائم ہوگیا لیکن دکھ کی بات صرف یہ ہے کہ ان کے پاس وقت بہت کم ہے ۔ ورنہ بہت ساری سچائیاں باہر نکل کر آتیں۔

غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے سی بی آئی ڈائریکٹر  آلوک کمار ورما  کو ان کے اختیارات سے محروم کرکے  چھٹی پر بھیجنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو خارج کر دیا ہے۔ورما اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ  پہنچے تھے۔  ان کی عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے منگل کو عدالت  نے ڈی او پی ٹی اور سی وی سی کے حکم کو منسوخ کر دیا۔حالانکہ عدالت نے سی وی سی کی جانچ  پوری ہونے تک ورما کے کسی بھی بڑا فیصلہ لینے پر روک لگا دی ہے۔

عدالت نے ڈی ایس پی ای ایکٹ کے تحت اعلیٰ اختیاروالی کمیٹی سے اس معاملے میں ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا ہے۔عدالت نے یہ بھی کہا کہ اب   آلوک ورما  سی بی آئی دفتر جا سکتے ہیں، لیکن کمیٹی کے آخری فیصلہ دینے تک وہ کوئی بڑا پالیسی سازفیصلہ نہیں لے سکتے۔  حالانکہ وہ روز مرہ کے کام کاج میں انتظامی فیصلے لیں‌گے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)