نوبل ایوارڈ یافتہ اکانومسٹ امرتیہ سین نے کہا کہ مودی حکومت کے ذریعے اشرافیہ کے مالی طور پر پسماندہ طبقے کو ریزرویشن دینا غیر منظم سوچ کا مظاہرہ ہے۔ریزر ویشن کو عدم مساوات کی وجہ سے نافذ کیا گیا تھا اور یہ کبھی بھی آمدنی کا سوال نہیں تھا۔
نئی دہلی : نوبل ایوارڈ یافتہ اکانومسٹ امرتیہ سین نے کہا کہ کانگریس روزگار پیدا کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی لیکن مودی حکومت نے حالات اور بد تر بنادیے ہیں ۔انڈیا ٹوڈے کے ساتھ ایک انٹرویو میں امرتیہ سین نے کہا مالی طور پر عدم مساوات کا حل ریزرویشن نہیں ہو سکتا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مالی مواقع کے ذریعے ہی آمدنی میں عدم مساوات کے مسئلے سے نپٹ سکتے ہیں۔
انہوں نے آزادی کے شروعاتی سالوں میں عوام کے بیچ ریزرویشن کے مدعوں کو زندہ رکھنے کے لیے کانگریس کو قصور وار ٹھہرایا۔ سین نے کہا کہ مودی حکومت میں حالات اور بدتر ہوئے ہیں۔مودی حکومت کے ذریعے اشرافیہ طبقے میں مالی طور پر پسماندہ طبقے کو ریزرویشن دینے کی تجویز پر سین نے کہا،اگر مودی حکومت کا ماننا ہے کہ ریزر ویشن کے مدعے کو زندہ رکھنے کے لیے کانگریس ذمہ دار ہے جو کہ وہ کچھ حد تک ہے تو ان کو خود وہی چیز کرنے کے بجائے اس میں اصلاح کرنی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم یہ سوچتے ہیں کہ آمدنی میں عدم مساوات کا حل ریزرویشن ہے تو یہ ایک غیر منظم سوچ ہے۔ ریزر ویشن اس کا جواب نہیں ہے ۔ ہم مالی مواقع کے ذریعے ہی آمدنی میں عدم مساوات کے مسئلے سے نپٹ سکتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارا دھیان ریزرویشن دینے پر نہیں بلکہ بہتر تعلیم اور پرائمری ہیلتھ سروس پر ہونا چاہیے جو ملک کے لیے ضروری ہے۔
غور طلب ہے کہ اس سے پہلے بھی انہوں نے کہا تھا کہ پچھلی کانگریس حکومت میں تعلیم اور صحت خدمات کو لےکر حالت کافی خراب تھی لیکن انہوں نے موجودہ مودی حکومت کے مقابلے میں زیادہ روزگار پیدا کیا تھا۔ اس حکومت میں اس کی بھاری کمی ہے۔ٹائمس آف انڈیا سے بات چیت میں امرتیہ سین نے مودی حکومت پر اپنے کئی وعدوں کو پورا کرنے میں ناکامیاب ہونے کا الزام لگایا تھا ۔ انہوں نے کہا تھاکہ بی جے پی سماج کو بانٹنے والی پالیسیوں کو آگے بڑھانے کا کام کر رہی ہے۔
Categories: خبریں