مہاتما گاندھی کے ‘قتل’ کو دوہرائے جانے کے معاملے میں پولیس نے اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کے دو کارکنوں کو حراست میں لیا ہے ۔ مہا سبھا کے ترجمان نے کہا کہ ، کچھ غلط نہیں کیا ، ملک میں راون کو بھی جلایا جاتاہے۔
نئی دہلی : اتر پردیش کے علی گڑھ میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے یوم وفات پر اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا کے ذریعے مہاتما گاندھی کے پتلے پر گولی چلانے کے معاملے میں پولیس نے 13 لوگوں کے خلاف معاملہ درج کرتے ہوئے ہندو مہاسبھا کے دو کارکنوں کو حراست میں لیا ہے۔غور طلب ہے کہ بدھ کو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ایک ویڈیو میں ادارے کی نیشنل سکریٹری پوجا شکن پانڈے ،گاندھی جی کے پتلے کو گولی مارتی ہوئی نظر آرہی ہے۔اس تقریب میں مہاسبھا کے کارکنوں نے ناتھو رام گوڈسے کی تصویر کو مالا بھی پہنا یا اور مٹھائی تقسیم کی ۔قابل ذکر ہے کہ اس کے بعد کارکنوں نے گاندھی کے پتلے کو جلا کر جشن منایا ۔ہندو مہا سبھا ہر سال مہاتما گاندھی کے یوم وفات کو شوریہ دوس کے طور پر مناتا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق، پولیس نے اس معاملے میں دو لوگوں کو حراست میں لیا ہے ۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے فوراً ہندو مہاسبھا کے دفتر پہنچ کر دو کارکنوں کو حراست میں لیا۔علی گڑھ کے گاندھی پارک تھانے میں پوجا شکن پانڈے سمیت 9 لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153اے، 295 اے اور 147 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔سرکل آفیسر نیرج کمار جادون نے بتایا کہ ، ویڈیو میں دکھ رہے دو نامزد ملزم منوج سینی اور ابھیشیک کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔ منوج کو ویڈیو میں پتلا جلاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ۔ جانچ میں ہی یہ پتہ چلے گا کہ اس ویڈیو کو کس نے پھیلایا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تنظیم نے ضلع انتظامیہ سے اس تقریب کو منعقد کرنے کی اجازت نہیں لی تھی ۔
دریں اثنا اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کے قومی ترجمان اشوک پانڈے نے ان کے ذریعے گاندھی کے ‘قتل’ کو دوہرانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ا س میں کچھ غلط نہیں لگتا کیوں کہ ملک میں راون کو جلانے کے لیے بھی اس واقعے کو دوہراتے ہوئے کیا جاتا ہے۔ ہم نے ایسا اپنے دفتر کے احاطے کے اندر کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ، وہ (گاندھی) بٹوارے کے لیے ذمہ دار تھے … 10 لاکھ سے زیادہ ہندو مارے گئے تھے ۔ اشوک پانڈے پوجا شکن پانڈے کے شوہر ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ معاملے کے دوران وہاں موجود تھے۔
Categories: خبریں