مرکزی وزیر پیوش گوئل نےدعویٰ کیا کہ دینا کی سب سے بڑی ہیلتھ سروس’ آیوشمان بھارت یوجنا ‘کے تحت اب تک 10 لاکھ مریضوں کا علاج کیا جاچکا ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری حکومت نے مہنگائی کی کمر توڑ دی ہے۔وہیں اپوزیشن نے اس بجٹ کو جملے بازی اور انتخابی تشہیر قرار دیا ہے۔
نئی دہلی: مودی حکومت نے آج اپنی مدت کار کا آخری بجٹ پیش کیا۔اس موقع پر ارون جیٹلی کی غیرموجودگی میں وزارت خزانہ کی ذمہ داری سنبھال رہے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ ہماری حکومت نے مہنگائی کی کمر توڑ دی ہے۔ ہم نے 2022 تک تمام لوگوں کو گھر دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کی چھٹی سب سے بڑی معیشت بن گئے ہیں ۔ ریفارم کے بعد سب سے زیادہ جی ڈی پی گروتھ ہوئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سرکاری خزانے کے گھاٹے پر لگام لگایا ہے ۔ گزشتہ 5 سال میں ایف ڈی آئی میں قابل ذکر اضافہ ہواہے۔ ہماری حکومت میں قوت تھی کہ ہم آر بی آئی سے کہیں کہ وہ سبھی لون کو دیکھیں اور بینکوں کی صورت حال عوام کے سامنے رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے این پی اے کو کم کرنے کی کوشش کی ہے اور اس میں بہت حد تک کامیابی بھی ملی ہے۔ Real Estate (Regulation and Development) Act(آر ای آر اے) ریئل اسٹیٹ میں شفافیت لائی گئی ہے۔
مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ دینا کی سب سے بڑی ہیلتھ سروس آیوشمان بھارت یوجنا کے تحت اب تک 10 لاکھ مریضوں کا علاج کیا جاچکا ہے ۔ گوئل نے لوک سبھا میں 2019 سے 2020 کے لیے عبوری بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سرکار جن اوشدھی اسٹور کے ذریعے سستی شرح پر دوائیاں فراہم کررہی ہے۔ انہوں نے غریبوں کو کفایتی ہیلتھ سروس مہیا کرانے کے لیے مودی حکومت کے ذریعے اٹھائے اقدام پر بات کرتے ہوئے کہا ملک میں 21 ایمس قائم کیے گئے ہیں یا کام کررہے ہیں ،جن میں سے 14 کو 2014 کے بعد منظوری دی گئی ہے۔ گوئل نے اس موقع پر کہا کہ ایک اور ایمس ہریانہ میں کھولا جائے گا۔
ہماری حکومت نے سبھی 22 فصلوں میں لاگت سے 50 فیصدی زیادہ ایم ایس پی دی ۔ ہم نے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کا تاریخی کام کیا ۔ چھوٹے کسانوں کی آمدنی اور بڑھائی جائے گی ۔ 2 ہیکٹر تک کی زمین والے کسانوں کے اکاؤنٹ میں ہر سال 6 ہزار روپے جائیں گے ۔تقریباً 12 کروڑ کسانوں کو اس کا براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ اس کو 1 دسمبر 2018 سے نافذ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ٹیکس دینے والوں کی تعداد میں 80 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ پہلی بار 12 لاکھ کروڑ روپیہ جمع ہوا۔مرکزی وزیر نے کہا کہ میں ملک بھر کے ایماندار ٹیکس پیئر کا شکریہ اد اکرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹ ٹیکس وصولی سسٹم کو اور آسان بنایا جائے گا۔ٹیکس کلیکشن کا پیسہ غریبوں کی فلاح وبہبود کے لے خرچ کیا جائے گا۔ہماری حکومت نے بلیک منی کو ہٹاکر ہی دم لے گی ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی سے 1 لاکھ 36 ہزار کروڑ روپے کا ٹیکس ملا۔ 1 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے ٹیکس فائل کیا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ اوسط مہنگائی شرح گھٹ کر 4.6 فیصدی ہوگئی ہے جو سال 1991 میں اقتصادی اصلاحات کے بعد کسی بھی حکومت کی مدت کار میں سب سے کم ہے ۔ 2019سے 2020تک عبوری بجٹ پیش کرتے ہوئے گوئل نے کہا کہ 2009 سے 2014 کے درمیان مہنگائی کی اوسط شرح 10.1 فیصدی تھی اور این ڈی اے حکومت میں یہ گھٹ کر 4.6 فیصد پر آگئی ہے ۔ گوئل نے کہا کہ دسمبر 2018 میں مہنگائی کی شرح 2 فیصدی سے تھوڑی زیادہ تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس کو یقینی بنایا ہے کہ اناج سب کو ملے اور کوئی بھی ملک میں بھوکا نہ سوئے ۔ گزشتہ 5 سال میں ہم نے گاؤں اور شہروں میں بہتر سہولیات دی ہیں۔پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کی اس میں بیش بہا خدمات ہیں ۔گاؤں کی سڑکوں کے لیے 19 ہزار کروڑ روپے اس سال دیے جائیں گے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ مرکز گائے کے ویلفیئر کے لیے کام دھینو یوجنا لائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت گایوں کے احترام اور حفاظت کے لیے جو بھی ضروری ہے وہ کرے گی ۔ انہوں نے اس اسکیم کے لیے 750 کروڑ روپے کا اعلان کیا۔
گریچیوٹی کی حد 10 لاکھ روپے سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 21 ہزار روپے کمانے والوں کے لیے 7 ہزار بونس کا پروگرام ہے ۔ کام کے دوران مزدوروں کی موت پر ان کو 6 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ پی ایم شرم یوگی مان دھن یوجنا کو منظوری دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا اس سے 10 کروڑ مزدوروں کو فائدہ ملے گا۔
اجولا یوجنا میں 6 کروڑ مفت گیس کنیکشن دیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت 2 کروڑ مفت گیس کنیکشن اور دے گی ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ہم غریب خواتین کی زندگی کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 70 فیصدی مدرا لون خواتین کو ملے۔
اپنے بجٹ اسپیچ کو ختم کرتے پیش گوئل نے کہا کہ ،یہ صرف عبوری بجٹ نہیں ہے ، ملک کی ‘وکاس یاترا ‘ کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کے جوش سے ملک بدل رہا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے ایک شعر بھی پڑھا کہ ؛ ایک پاؤں رکھتا ہوں ، ہزار راہیں پھوٹ پڑتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نیو انڈیا کی تعمیر کے مؤثر قدم اٹھائے ہیں ۔ ہم ملک کی عوام کے دم پر ہندوستان کو دنیا کا ٹاپ ملک بنائیں گے ۔ ابھی تو ہم سب نے مل کر صرف بنیاد رکھی ہے ۔ ملک کی عوام کے ساتھ اس کو عظیم الشان عمارت کی طرح بنائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس فیصلہ لینےوالی قیادت ، صاف نیت اورواضح پالیسی ہے۔
Sumitra Mahajan, Lok Sabha Speaker: This budget is for everyone and is a good one. Work will go on like this. #Budget2019 pic.twitter.com/wthHEsOqjX
— ANI (@ANI) February 1, 2019
دریں اثنا لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے کہا کہ ،یہ بجٹ سب کے لیے ہے اور اچھا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کام اسی طرح ہونا چاہیے۔
P Chidambaram, Congress on #Budget2019: My one line comment on the budget is that it is not a vote on account but an account for votes. pic.twitter.com/FjX4zU7i3P
— ANI (@ANI) February 1, 2019
سابق وزیر خزانہ اور سینئر کانگریسی رہنما پی چدمبرم نے کہا کہ یہ بجٹ ووٹ آن اکاؤنٹ نہیں ہے لیکن اکاؤنٹ فار ووٹ ہے ۔
P Chidambaram, Congress on #Budget2019: The Interim Finance Minister tested our patience by the longest interim budget speech in the recent memory. It was not an interim budget, it was a full fledged budget accompanied by an election campaign speech. https://t.co/AlY8uxmQpD
— ANI (@ANI) February 1, 2019
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر خزانہ نے ہمارے صبر وتحمل کا امتحان لیا ہے ۔ انہوں نےکہ یہ سب لمبا عبوری بجٹ تھا ۔ انہوں نے اس بجٹ کی عبوری بجٹ بجٹ کے طور پر تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مکمل بجٹ تھا جس میں بہت زیادہ انتخابی تشہرتھا۔
دریں اثنا بی ایس پی سپریمو مایا وتی نے مودی حکومت کے آخری بجٹ کو جملوں سے بھرا قرار دیتے ہوئے اس کو زمینی حقیقت سے دور بتایا۔ انہوں نے کہا انتخاب سے پہلے مودی حکومت کا عبوری بجٹ زمینی حقیقت اور مسائل کے حل سے دور اور جملے بازی والا بجٹ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے بڑے دعووں اور وعدوں کی جملے بازی سے ملک کی تقدیر نہیں بدل سکتی ۔ اس سے ملک میں لمبے عرصے سے جاری زبردست مہنگائی ، غریبی ،تعلیم اور بے روزگاری کا مسئلہ ختم نہیں ہوسکتا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں