خبریں

سابق راء چیف نے کہا، پلواما جیسے دہشت گردانہ واقعات بنا حفاظتی چوک‌ کے ممکن نہیں

خفیہ ایجنسی راء  کے سابق چیف وکرم سود نے کہا کہ اس حملے کو کسی ایک شخص نے انجام نہیں دیا ہوگا۔ اس میں ایک پوری ٹیم شامل ہوگی۔

اونتی پورا میں دہشت گرد حملے کے بعد حفاظتی دستوں کے جوان (فوٹو : پی ٹی آئی)

اونتی پورا میں دہشت گرد حملے کے بعد حفاظتی دستوں کے جوان (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: ہندوستانی خفیہ ایجنسی Research and Analysis Wing (راء) کے سابق چیف وکرم سود نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے پلواما میں ہوئے دہشت گردانہ حملے جیسے واقعات  بنا حفاظتی چوک‌کے نہیں ہو سکتا ہے۔نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛سود نے حیدر آباد میں ایک پروگرام کے دوران کہا، ‘ مجھے نہیں معلوم  اصل میں یہ حملہ کیسے ہوا لیکن ایسا واقعہ سکیورٹی  میں بڑی چوک کے بغیر نہیں ہو سکتا ہے۔ ‘

را ءکے سابق چیف نے کہا، ‘ یقیناً اس واقعہ کو انجام دینے میں ایک سے زیادہ لوگ شامل تھے۔ اس میں ایک پوری ٹیم شامل تھی، کوئی دھماکہ خیز مواد لایا ہوگا، کسی نے کار کا انتظام کیا ہوگا۔ ان کو سی آر پی ایف گاڑیوں کی آمد ورفت کی پوری جانکاری تھی۔ ‘

غور طلب ہے کہ 14 فروری کو سی آر پی ایف کے 2500 سے زیادہ ملازم 78 گاڑیوں کے قافلے میں جا رہے تھے۔ ان میں سے زیادہ تر اپنی چھٹیاں گزارنے کے بعد اپنے کام پر واپس لوٹ رہے تھے۔ سری نگر سے تقریباً  30 کلومیٹر دور سری نگر-جموں شاہراہ پر اونتی پورہ علاقے میں لاٹوموڈ پر اس قافلے پر گھات لگاکر یہ خودکش حملہ کیا گیا۔

ملک کے اعلیٰ خفیہ افسروں نے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے ساتھ سنیچر کو دہلی میں خفیہ میٹنگ کی۔ اس دوران حملے میں پاکستان کی شراکت داری پر اس کو ڈوجیئر سونپنے کی تیاری کی گئی۔اس حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستان کو دیا موسٹ فیورڈ نیشن کا درجہ بھی واپس لے لیا۔ ڈپلومیٹ  مورچے پر ہندوستان نے بین الاقوامی کمیونٹی سے پاکستان کو تب تک الگ تھلگ کرنے کو کہا ہے، جب تک وہ دہشت گردوں کو اپنی زمین پر پناہ دینا بند نہ کر دے۔

ہندوستان کے ذریعے دوسرے اختیارات  کے استعمال کرنے کے بارے میں پوچھنے پر وکرم سود نے کہا، ‘ یہ کوئی باکسنگ میچ نہیں ہے۔ وزیر اعظم کہہ چکے ہیں کہ وقت اور مقام کا انتخاب حفاظتی دستہ کریں‌گے۔ یہ آج یا کل میں نہیں ہوگا۔ ‘غور طلب ہے  کہ ہندوستانی فوج نے ستمبر 2016 میں اری حملے کے بعد ایل او سی کے پار پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر سرجیکل اسٹرائیک کی تھی۔

ایک ذرائع نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ہندوستان نے چین، خلیجی ممالک، جاپان اور یورپی ممالک سمیت اقوام متحدہ کے پی5 ممالک کے سفیروں کے ساتھ میٹنگ  کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس دوران ان کو دہشت گردی کے مالی امداد کے لئے پاکستان کے رول  کے بارے میں جانکاری دی جا رہی ہے۔ پی5 ممالک میں اقوام متحدہ کےسکیورٹی  کاؤ نسل کے پانچ مستقل ممبر امریکہ،برٹن،روس، فرانس اور چین ہیں۔