خبریں

شاہ رخ خان کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازنا چاہتا تھا جامعہ، مودی حکومت نے کیا انکار

ایم ایچ آر ڈی  نے کہا،شاہ رخ خان کو اعزازی ڈگری دینا صحیح نہیں ہوگا کیونکہ ان  کو پہلے ہی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی سے  ڈاکٹریٹ کی اعزاز ی ڈگری سے نوازا جا چکا ہے۔

اداکار شاہ رخ خان(فوٹو : رائٹرس)

اداکار شاہ رخ خان(فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: دہلی واقع جامعہ ملیہ اسلامیہ اپنے سابق طالب علم اور بالی وڈ اداکار شاہ رخ خان کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دینا چاہتا تھا، اس کو لے کر یونیورسٹی نے وزارت ترقی انسانی وسائل، حکومت ہند سے اجازت مانگی تھی۔ لیکن، وزارت نے اس کو منظوری دینے سے انکار کر دیا۔انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، وزارت نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کو بھیجے جواب میں کہا ہے، ‘ یہ صحیح نہیں ہوگا، شاہ رخ خان کو پہلے ہی حیدر آباد کی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سےنوازا جا چکا ہے۔ ‘

 قابل ذکر ہے کہ سرکاری طور پر ایک ہی آدمی کو دو یا اس سے زیادہ مرکزی یونیورسٹی سے  ڈاکٹریٹ کی ڈگری نہیں دئے جانے کو لےکر کوئی قانون نہیں ہے۔منسٹری آف ہائر ایجوکیشن کےسکریٹری آر سبرامنیم سے ایک ہی آدمی کو الگ الگ یونیورسٹی سے اعزازی ڈگری  دئے جانے کو لے کر سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ پالیسی کی سطح پر ہم یہ صحیح نہیں مانتے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی مانا کہ یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کا اس پر کوئی قانون نہیں ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ نے 21 فروری 2018 کو وزارت  کو لکھے خط میں کہا تھا، ‘ ہندوستانی سینما میں شاہ رخ خان کی خدمات  بےحد اہم ہیں۔ وہ ہمارے سب سے مشہور طالب علم رہ چکے ہیں۔ ان  کی خدمات کو دیکھتے ہوئے جامعہ ان کو  ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازنا چاہتا ہے۔ اس کے لئے شاہ رخ خان کی رضامندی بھی  لی جا چکی ہے۔ ‘

یونیورسٹی رجسٹرار اے پی صدیقی کی طرف سے اس خط کا 26 فروری کو جواب دیتے ہوئے وزارت نے کہا، ‘ یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ ایوارڈ دئے جانے کو لے Competent کمیٹی کی اجازت ہے یا نہیں۔ اس لئے یونیورسٹی کی گزارش  کو نامنظور کیا جا رہا ہے۔ ‘اس کے بعد 14 مارچ 2018 کو یونیورسٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ  میں شاہ رخ خان کو ڈاکٹریٹ کے اعزاز دیے جانے کے فیصلے پر مہر لگا دیا گیا۔ ایگزیکٹو کمیٹی یونیورسٹی سے جڑے فیصلے لینے کے لئے سب سے طاقت ور کمیٹی مانی جاتی ہے۔

ایگزیکٹو کمیٹی کے فیصلے کے بعد 11 اپریل کو وزارت نے جامعہ انتظامیہ کو ایک خط لکھ‌کر منع کرتے ہوئے کہا، ‘ 2016 میں مولانا آزاد سینٹرل یونیورسٹی کی طرف سے سینما میں شاہ رخ خان کی خدمات  کے لئے ڈاکٹریٹ کا اعزازی خطاب عطا کیا جا چکا ہے۔ اس کے لئے صدر جمہوریہ  اور وزارت نے اجازت دی تھی۔ 2014 کے بعد سے اس طرح کا کوئی ریکارڈ بھی نہیں ہے جس میں ایک ہی آدمی کو دو مرکزی یونیورسٹی سے اعزازی ڈاکٹریٹ دیا گیا ہو۔ ‘

حالانکہ سرکاری ریکارڈ کے حساب سے یہ صحیح نہیں ہے۔ 2014 کے بعد بھی یہ دیکھنے کو ملا ہے کہ ایک ہی آدمی کو کئی مرکزی یونیورسٹیوں سے اعزازی خطاب عطا کیا گیا ہے۔بھارت رتن سے نوازے گئے سائنس داں سی این آر راو کو 2015 میں کشمیر یونیورسٹی اور 2016 میں آئی آئی ٹی کانپور کی طرف سے ڈاکٹریٹ کے اعزازی خطاب سے نوازا گیا تھا۔

 مشہور زراعتی  سائنس داں ایم ایس سوامی ناتھن کو بھی 2015 میں پنجاب یونیورسٹی اور 2017 میں آئی آئی ٹی کانپور کی طرف سے اس خطاب سے نوازا گیا تھا۔بتا دیں کہ شاہ رخ خان90-1988 میں جامعہ کے اے جے کے ماس کمیونی کیشن ریسرچ سینٹر میں ماسٹرس کے اسٹوڈنٹ تھے۔ حلانکہ حاضری کم ہونے کی وجہ سے وہ فائنل ایئر کا امتحان نہیں دے پائے تھے۔