الیکشن کمیشن نے سخت لہجے میں کہا ہے کہ یہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے ۔ خط لکھ کر جواب مانگا ہے کہ کیوں ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد بھی وزیر اعظم مودی کی تصویر ریل ٹکٹوں اور ایئرا نڈیا بورڈنگ پاس سے نہیں ہٹائی گئی۔
نئی دہلی: ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد بھی ریل اور ہوائی سفر کے ٹکٹوں پر وزیر اعظم مودی کی تصویر نہیں ہٹانے پر الیکشن کمیشن نے ریل اور وزارت شہری ہوابازی کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگا ہے۔ذرائع کے مطابق، کمیشن نے ریل ٹکٹ اور ہوائی سفر کے بورڈنگ پاس پر مودی کی تصویر کو پہلی نظر میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی مانتے ہوئے ریل اور وزارت شہری ہوابازی کو نوٹس جاری کیا ہے۔
غور طلب ہے کہ کمیشن کے ذریعے 17ویں لوک سبھا انتخاب کی تاریخوں کے اعلان کے بعد 10 مارچ سے پورے ملک میں ضابطہ اخلاق نافذ ہے۔ لوک سبھا انتخاب 11 اپریل سے 19 مئی تک 7 مرحلوں میں ہونے ہیں۔کمیشن نے ضابطہ اخلاق کے ساتویں کانٹریکٹ کے تحت دونوں وزار ت سے جواب مانگا ہے۔ اس کے تحت ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد سرکا رعوام کے پیسے سے کسی بھی میڈیم میں اپنی حصولیابی کا ذکر کرنے والے اشتہار جاری نہیں کر سکتے۔
مختلف پارٹیوں اور افراد کی شکایت کو اپنی جانکاری میں لیتے ہوئے کمیشن نے یہ کارروائی کی ہے۔حالانکہ وزارت ریل نےاس شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے اپنے سبھی زون کو ریل ٹکٹ سے مودی کی تصویر ہٹانے کی ہدایت کا حکم گزشتہ ہفتے ہی جاری کر دیا تھا لیکن اب تک اس پر عمل نہ ہونے کی شکایت پر کمیشن نے وزارت ریل کو نوٹس جاری کیا ہے۔اسی طرح پنجاب کے ایک سابق پولیس افسر نے ایئر ٹکٹ پر مودی اور گجرات کے وزیر اعلیٰ اجئے روپانی کی تصویر ہونے کی جانکاری ٹوئٹر کے ذریعے سے دی تھی۔
ٹکٹ پر پی ایم مودی کی تصویر کا استعمال کرنے کو لے کر ریلوے اور ایویشن منسٹری کو الیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کیا ہے۔الیکشن کمیشن نے سخت لہجے میں کہا ہے کہ یہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔الیکشن کمیشن نے وزارت ریل اور منسٹری آف سول ایویشن کو خط لکھ کر جواب مانگا ہے کہ کیوں ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے نافذ ہونے کے بعد بھی وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر ریل ٹکٹوں اور ایئر انڈیا کے بورڈنگ پاس سے نہیں ہٹائی گئی۔دونوں وزارتوں سے 3 دن میں جواب داخل کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں