امت شاہ نے ٹوئٹ کر کےکہا ہے کہ پارٹی گریراج سنگھ کے تمام مسائل کا حل نکالےگی۔سیٹ بدلنے پر گریراج سنگھ نے کہا تھا کہ اس سے ان کی خودداری کو ٹھیس پہنچی ہے۔
نئی دہلی: لوک سبھا انتخاب میں سیٹ بدلے جانے کو لےکر ناراض مرکزی وزیر گریراج سنگھ اب پارٹی کی طرف سے بیگوسرائے سیٹ سے ہی انتخاب لڑیںگے۔ بی جے پی صدر امت شاہ نے یہ جانکاری دی۔بی جے پی نے گریراج سنگھ کو ان کی موجودہ سیٹ نوادہ کے بجائے بیگوسرائے سیٹ سے ٹکٹ دیا تھا۔ اس کی وجہ سے وہ ناراض تھے۔بی جے پی صدر امت شاہ نے ٹوئٹ کرکے کہا،گریراج سنگھ بہار کے بیگوسرائے سے لوک سبھا کاانتخاب لڑیںگے۔ ان کی ساری باتوں کو میں نے سنا ہے اور پارٹی ان کے تمام مسائل کا حل نکالےگی۔ شاہ نے کہا، میں انتخاب کے لئے ان کو مبارکباد دیتا ہوں۔
श्री @girirajsinghbjp बिहार के बेगूसराय से लोक सभा चुनाव लड़ेंगे। उनकी सारी बातों को मैंने सुना है और संगठन उनकी सभी समस्याओं का समाधान निकालेगा।
मैं चुनाव के लिए उन्हें शुभकामनायें देता हूँ।
— Chowkidar Amit Shah (@AmitShah) March 27, 2019
منگل کو گریراج سنگھ نے کہا تھا کہ ریاستی قیادت اگر مجھے اعتماد میں لے لیتی تو مجھے کوئی پریشانی نہیں ہوتی، اس سے میری خودداری کو ٹھیس پہنچایا ہے۔غور طلب ہے کہ نوادہ سیٹ،سیٹوں کے بٹوارے کے تحت لوک جن شکتی پارٹی کے کھاتے میں چلی گئی ہے۔ وہیں بیگوسرائے سیٹ پر گریراج سنگھ کا مقابلہ سی پی آئی کے کنہیاکمار اور آر جے ڈی کے تنویر حسن سے ہے۔
گریراج سنگھ نوادہ سیٹ سے انتخاب لڑنا چاہ رہے تھے۔ 2014 کے لوک سبھا انتخاب میں وہ اسی سیٹ سے جیتے تھے۔مرکزی وزیر گریراج سنگھ نے سوموار کو اس بات سے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس بات سے غم زدہ ہیں کہ بی جے پی نے ان کو ان کی موجودہ نوادہ سیٹ سے انتخاب لڑنے کا موقع نہیں دیا۔
سنگھ نے کہا تھا، میری خودداری کو ٹھیس پہنچی ہے کیونکہ بہار میں کسی بھی رکن پارلیامان کی سیٹ نہیں بدلی گئی ہے۔ یہ فیصلہ مجھ سے بات کئے بغیر لیا گیا۔ بی جے پی کی ریاستی اکائی کو مجھے بتانا چاہیے کہ آخر ایسا کیوں کیا گیا۔ مجھے بیگوسرائے سے کوئی شکایت نہیں ہے لیکن میں اپنی خود داری سے سمجھوتہ نہیں کر سکتا ہوں۔
حالانکہ انہوں نے کہا تھا کہ ان کو پارٹی کی مرکزی قیادت سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔سنگھ نے یہ بھی بتایا تھا، میں 1996 اور 2014 میں بیگوسرائے سے لڑنا چاہتا تھا لیکن تب پارٹی قیادت نے کہا کہ وہاں سے بھولا سنگھ لڑنا چاہتے ہیں۔ اس کے بعد مجھے نوادہ سے اتارا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے نوادہ کے لوگوں کے لئے بہت محنت سے کام کیا ہے۔
سنگھ نے دعویٰ کیا کہ چراغ پاسوان اور بہار بی جے پی صدر نتیانند رائے نے ان کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ ان کو ان کی پسند کی سیٹ دیںگے۔ چراغ پاسوان نے مجھ سے کہا کہ انہوں نے نوادہ سیٹ نہیں لی بلکہ بی جے پی نے ان کو خود دیا ہے۔ مجھے اس سے اور دکھ ہوا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں