ڈپٹی کمشنرآف الیکشن کمیشن سندیپ سکسینہ نے لوک سبھا انتخاب کی تیاریوں کے بارے میں جمعرات کو منعقد پریس کانفرنس میں یہ بات بتائی۔سکسینہ نے کہا، ‘ وزیر اعظم دفتر کی طرف سے کمیشن کو اس معاملے میں نہ تو مطلع کیا گیا تھا اور نہ ہی اجازت مانگی گئی تھی۔
نئی دہلی: مشن شکتی کے بارے میں گزشتہ بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے دوردرشن اور آکاشوانی پر خطاب سے پہلے الیکشن کمیشن کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ الیکشن ڈپٹی کمشنر سندیپ سکسینہ نے لوک سبھا انتخاب کی تیاریوں کے بارے میں جمعرات کو منعقد پریس کانفرنس میں یہ بات بتائی۔سکسینہ نے کہا، ‘ وزیر اعظم دفتر کی طرف سے کمیشن کو اس معاملے میں نہ تو مطلع کیا گیا تھا اور نہ ہی اجازت مانگی گئی تھی۔ ‘
مشن شکتی کی کامیابی سے ملک کو واقف کرانے کے لئے مودی کے خطاب کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بتاتے ہوئے سی پی ایم رہنما سیتارام یچوری نے اس کی شکایت کمیشن سے کی تھی۔یچوری نے کہا تھا کہ، بےشک یہ بڑی کامیابی ہے لیکن ابتک اس طرح کے مشن کو عام طور پر ڈی آر ڈی او سے متعلق سائنس دانوں کے ذریعے ملک اور دنیا کے لئے اعلان کیا جاتا تھا۔ اس کے بجائے ہندوستانی وزیر اعظم نے اس کا اعلان کیا ہے، وہ بھی انتخابی مہم کے دوران اور جب وزیر اعظم خود امیدوار ہیں۔ یہ صاف طور پر مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔
سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھکر پی ایم کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔سکسینہ نے آگے کہا، ‘ خطاب کے بعد یہ معاملہ مختلف ذرائع سے کمیشن کے علم میں آیا تھا۔ اس سے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا پتا لگانے کے لئے تشکیل شدہ کمیٹی کے ابتک دو اجلاس ہو چکے ہیں۔ اس معاملے میں شامل قانون اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے پہلوؤں کی تفتیش کے لئے دوردرشن اور آکاشوانی سمیت دیگر متعلقہ فریقوں سے بھی تمام حقیقت اور جانکاریاں مانگی گئی ہیں ‘
ساتھ ہی سکسینہ نے یہ بھی بتایا کہ دوردرشن اور آکاشوانی سے خطاب کو نشر کرنے سے جڑی جانکاریاں کمیشن کو بھیجی گئی ہیں۔یہ پوچھے جانے پر کہ جانچ پوری ہونے میں کتنا وقت لگےگا، سکسینہ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تفتیش جلد پوری ہو جائےگی، ہماری کوشش ہے کہ جمعہ تک ہم تفتیش پوری کر کے کسی نتیجہ پر پہنچ سکیںگے۔
وزیر اعظم مودی کے ذریعے مشن شکتی کے بارے میں ایک جلسہ میں پھر سے بولے جانے کی وجہ سے سیاستدانوں کو اس بارے میں بولنے سے روکنے کے سوال پر سکسینہ نے کہا کہ اس معاملے میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تفتیش کسی نتیجہ پر پہنچنے تک اس بارے میں کچھ بھی کہنا ممکن نہیں ہوگا۔
اس کو لےکر کئی حزب مخالف جماعتوں نے پی ایم مودی کی تنقید کی تھی اور کہا کہ انہوں نے انتخابی فائدے کے مقصد سے خطاب کیا۔ بعد میں معاملہ الیکشن کمیشن تک پہنچا۔ کمیشن کے ذریعے اس کی جانچ کرانے کے لئے بدھ کو ہی ایک کمیٹی تشکیل کر دی گئی تھی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں