خبریں

مودی نے کی اڈوانی کے بلاگ کی تائید: پہلےملک، پھر پارٹی اس کے بعد اپنی ذات

بی جے پی کے سینئر رہنما لال کرشن ڈوانی نے بلاگ لکھ‌کر کہا ہے کہ ہندوستانی جمہوریت کی خوبصورتی  اس میں ہے کہ ملک کی تکثیریت اور اظہار کی آزادی کا احترام  کیا جائے۔ جمہوریت اور جمہوری‎ اقدار کی حفاظت بی جے پی کی خاصیت رہی ہے۔

لال کرشن اڈوانی(فوٹو بہ شکریہ: یوٹیوب)

لال کرشن اڈوانی(فوٹو بہ شکریہ: یوٹیوب)

نئی دہلی: بی جے پی کے سینئر رہنما لال کرشن اڈوانی نے جمعرات کو بلاگ لکھ‌کر کہا کہ ان کی پارٹی نے سیاسی طور پر عدم اتفاق کا اظہار کرنے والوں کو کبھی ملک مخالف نہیں مانا۔حکومت کی مخالفت کرنے والی سیاسی آوازوں کو ملک مخالف قرار دینے کے چلن کو لےکر چھڑی بحث کے درمیان بی جے پی کے سینئر رہنما کا یہ تبصرہ کافی اہمیت رکھتا ہے۔اڈوانی نے ‘نیشن فرسٹ، پارٹی نیکسٹ، سیلف لاسٹ (سب سے پہلے ملک، پھر پارٹی، خود آخر میں)کے عنوان سے اپنے بلاگ میں کہا، ‘ہندوستانی جمہوریت کی خوبصورتی اس بات میں ہے کہ ملک کی تکثیریت اور اظہار کی آزادی کا احترام کیا جائے۔ اپنے قیام کے وقت سے ہی بی جے پی نے سیاسی طور پراتفاق نہیں  کرنے والوں کو کبھی دشمن نہیں مانا ۔ ‘

NATION FIRST, PARTY NEXT, SELF LAST

انہوں نے کہا، ‘اسی طرح سے راشٹرواد کے ہمارے نظریہ میں ہم نے سیاسی طور پر عدم اتفاق کرنے والوں کو ملک مخالف نہیں مانا۔ پارٹی شخصی اور سیاسی سطح پر ہرشہری کی پسند اور اس کی آزادی کے لیے پر عزم د رہی ہے۔ ‘انہوں نے لکھا، ‘ 6 اپریل کو بی جے پی اپنا یوم تاسیس منائے‌گی۔ بی جے پی میں ہم سبھی کے لئے یہ اہم موقع ہے کہ ہم پیچھے دیکھیں، آگے دیکھیں اور اندر دیکھیں۔ بی جے پی کی بانیوں میں سے ایک ہونے کے طور پر میں نے عوام  کے ساتھ اپنے تجربات کو شیئر  کرنا اپنا فرض سمجھا ہے۔ خاص طور پر میری پارٹی کے لاکھوں کارکنان کے ساتھ۔ دونوں نے مجھے بہت پیار اور عزت دی ہے۔ ‘

اڈوانی نے گاندھی نگر کے لوگوں کا شکریہ اداکیا۔ جنہوں نے 1991 کے بعد سے 6 بار ان کو چن‌کر لوک سبھا بھیجا۔ لال کرشن اڈوانی کو اس بار لوک سبھا انتخاب میں پارٹی نے ٹکٹ نہیں دیا ہے اور ان کی روایتی گاندھی نگر سیٹ سے بی جے پی صدر امت شاہ انتخاب لڑ رہے ہیں۔سینئر بی جے پی رہنما نے کہا کہ پارٹی کے اندر اور وسیع قومی منظرنامہ میں جمہوریت اور جمہوری‎ اقدار کی حفاظت بی جے پی کی خاصیت رہی ہے۔ اس لئے بی جے پی ہمیشہ میڈیا سمیت تمام جمہوری‎ اداروں کی آزادی، غیر جانبداری  اور ان کی مضبوطی کو قائم رکھنے کی مانگ میں سب سے آگے رہی ہے۔

سابق نائب وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی اور انتخابی فنڈنگ میں شفافیت سمیت انتخابی اصلاحات بد عنوانی سے آزاد سیاست کے لئے ان کی پارٹی کی ایک اور ترجیح رہی ہے۔انہوں نے کہا، ‘ میں پارٹی کے اندر اور باہر سچائی، وفاداری اور جمہوریت کے تین ستون میری پارٹی کے نقطہ آغاز سے رہبر رہے ہیں۔ ان اقدار کا خلاصہ ثقافتی قوم پرستی اور سوراج میں مشتمل ہے جس پر میری پارٹی ثابت قدم رہی ہے۔ ‘

اڈوانی نے کہا کہ ایمرجنسی کے خلاف بے مثال جدو جہد ان اقدار کی علامت رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ سب مجموعی طور پر ہندوستان کے جمہوری‎ ڈھانچے کو مضبوطی عطا کریں۔اڈوانی نے 2015 کے بعد پہلی بار اپنے بلاگ پر کوئی پوسٹ ڈالی ہے۔

اڈوانی کے اس بلاگ پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘ اڈوانی جی نے صحیح معنوں میں بی جے پی کے اصلی جوہر کو پیش کیا ہے۔ سب سے غور کرنے لائق وہ منتر، جس سے بی جے پی چلتی ہے، نیشن فرسٹ، پارٹی نیکسٹ، سیلف لاسٹ ہے۔ بی جے پی کا کارکن ہونے پر مجھے فخر ہے اور اس بات پر فخر ہے کہ لال کرشن اڈوانی جی جیسی عظیم شخصیت نے اس کو مضبوطی عطا کی۔ ‘

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)