سی پی ایم 8 گھنٹے کی کوریج کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ الیکشن کمیشن نے اسی بنیاد پر ڈی ڈی نیوز کو نصیحت دی تھی کہ وہ کسی بھی پارٹی کو خصوصی توجہ دینے یا غیر مساوی ایئرٹائم کوریج دینے سے بچے۔
نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے اعلان کے تقریبااً ایک مہینے بعد، بی جے پی کو ڈی ڈی نیوز اور اس کے علاقائی چینلوں پر تقریباً 160 گھنٹے کا ‘ ایئرٹائم کوریج ‘ ملا، جبکہ کانگریس کو اس کا آدھا حصہ یعنی کہ تقریباً 80 گھنٹہ ہی کوریج ملا ہے۔انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ سے یہ جانکاری سامنے آئی ہے۔ ڈی ڈی نیوز کے ذریعے پانچ اپریل کو الیکشن کمیشن (ای سی) کے ساتھ شیئر کیے گئے تمام سیاسی جماعتوں کو دیے گئے ایئرٹائم / کوریج پر ایک رپورٹ کے مطابق کانگریس کو تقریباً 80 گھنٹے کا کوریج ملا ہے جبکہ سی پی ایم آٹھ گھنٹے کے کوریج کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
الیکشن کمیشن نے گزشتہ ہفتے اسی رپورٹ کی بنیاد پر دوردرشن کو نصیحت دی تھی کہ وہ کسی بھی جماعت کو خصوصی توجہ دینے یا غیر مساوی ایئرٹائم کوریج دینے سے پرہیز کرے۔الیکشن کمیشن نے وزارت اطلاعات و نشریات کے سکریٹری کو سخت الفاظ میں خط لکھکر کہا، ‘ ہم چاہتے ہیں کہ آپ (سکریٹری) ڈی ڈی نیوز چینل کو کسی جماعت کو خصوصی توجہ دینے یا کسی پارٹی کے حق میں غیر مساوی ایئرٹائم کوریج دینے سے پرہیز کرنے کی ہدایت دیں اور تمام سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں کو متوازن کوریج دینے کو کہیں ‘۔
کمیشن نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘ میں بھی چوکیدار ‘ پروگرام کو تقریباً ایک گھنٹے تک دکھانے کے لئے حال ہی میں ڈی ڈی نیوز کو وجہ بتاؤ نوٹس بھیجا تھا۔ اس نشریات کے بعد حزب مخالف جماعتوں نے جانبداری کا الزام لگاتے ہوئے اس کی شکایت کی تھی۔دوردرشن کے ایک سینئر ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ چونکہ بی جے پی کی لوک سبھا میں سب سے زیادہ سیٹ ہے اور 16 ریاستوں میں اس کی حکومت ہے اس لئے بی جے پی اور کانگریس کو یکساں کوریج نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور تمام حزب مخالف جماعتوں کو دئے گئے ایئرٹائم کوریج کا موازنہ کریںگے تو قریب قریب یہ برابر ہی ہے۔
حالانکہ الیکشن کمیشن نے اس دلیل کو قبول نہیں کیا تھا اور کہا کہ ڈی ڈی نیوز کو غیرجانب داری برتنی چاہیے اور سب کو برابر کوریج دیں۔یہ پوچھے جانے پر کہ بی جے پی کے مقابلے میں کانگریس کو آدھا کوریج کیوں دیا گیا، پرسار بھارتی کے سی ای او ششی شیکھر ویمپتی نے انڈین ایکسپریس کو بتایا، ‘ کوریج ایک مسلسل عمل ہے جو 30 سے زیادہ ٹی وی چینل / اسٹیشنوں اور کئی 100 ریڈیو اسٹیشنوں کے پورے نیٹ ورک میں پھیلا ہے۔ کسی بھی خاص وقت پر کوریج کا اندازہ کرنا غلط ہوگا۔ حالانکہ ہم نے وزارت اطلاعات و نشریات کے ذریعے بتائے گئے کوریج کے تناسب کے بارے میں الیکشن کمیشن کے تبصروں پر دھیان دیا ہے۔ ‘
ڈی ڈی نیوز اور اس کے ذریعے لوک سبھا انتخابات کے کوریج کا معاملہ پہلی بار کانگریس نے ایک اپریل کو الیکشن کمیشن کو دیے اطلاع میں اٹھایا تھا۔ کانگریس نے الزام لگایا تھا کہ ڈی ڈی نیوز بی جے پی کو ترجیح دے رہی ہے۔پارٹی نے مثال کے طور پر 31 مارچ کو ڈی ڈی نیوز کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘ میں بھی چوکیدار ‘ پروگرام کا 84 منٹ تک لائیو براڈ کاسٹ کرنے کا ذکر کیا تھا۔
Categories: خبریں