خبریں

مدھیہ پردیش: دلت نوجوان کی حراست میں موت، تھانہ انچارج سمیت 5 پولیس اہلکار برخاست

یہ معاملہ مدھیہ پردیش کے اندور شہر کا ہے۔ نوجوان کے رشتہ داروں نے پولیس کی پٹائی سے موت ہونے کا الزام لگایا ہے۔ معاملے کی مجسٹریل جانچ  کرنے کا حکم۔

Indore

نئی دہلی: چوری کے شک میں پوچھ تاچھ کے لئے مدھیہ پردیش میں اندور شہر کے ایک پولیس تھانے میں لائے گئے 22 سالہ نوجوان کی مشتبہ حالات میں موت کے معاملے میں تھانہ انچارج سمیت پانچ پولیس اہلکاروں کو برخاست  کر دیا گیا ہے۔ اس دلت نوجوان کے رشتہ داروں نے پولیس کی بےرحمی سے پٹائی کرنے کی وجہ سے اس کی موت ہو جانے کا الزام لگایا ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ (مغربی زون) سورج ورما نے بدھ کو بتایا کہ اندور کے گاندھی نگر علاقے میں ایک شخص کے گھر میں چوری کی گئی تھی۔ معاملے میں شک کی بنیاد پر سنجو ٹپانیا (22) کو پوچھ تاچھ کے لئے منگل کو  گاندھی نگر پولیس تھانے لایا گیا تھا۔انہوں نے کہا، ‘ پوچھ تاچھ کے دوران سنجو کو سانس لینے میں دقت ہوئی اور وہ بےہوش ہونے لگا۔ پولیس نے فوراً ایک ڈاکٹر کو تھانے میں بلایا جس نے جانچ‌کے بعد بتایا کہ نوجوان کا بلڈپریشر کم ہو گیا ہے۔ ‘

پولس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ نوجوان کو پہلے گاندھی نگر کے ہی ایک نزدیکی اسپتال لے جایا گیا، جہاں سے اس کو شاسکیہ مہاراجا یشونت راؤ اسپتال (ایم وائی  ایچ) بھیج دیا گیا۔ لیکن اس کی جان نہیں بچائی جا سکی۔ورما نے بتایا کہ معاملے میں گاندھی نگر تھانہ انچارج  نیتا دیئروال اور چار کانسٹیبل کو برخاست  کر دیا گیا ہے۔مرنے والے نوجوان کے رشتہ داروں اور اس کی کمیونٹی کے کچھ لوگوں کا الزام ہے کہ سنجو کے ساتھ اس کی ماں نندی بائی (60) کو بھی گزشتہ  23 اپریل کی رات کو گاندھی نگر پولیس تھانے لے جایا گیا تھا۔ تھانے میں ماں بیٹے کی بری طرح پٹائی کی گئی تھی۔

اس بیچ، لوگوں نے معاملے سے متعلق پولیس اہلکاروں پر قتل کا کیس درج کرنے کی مانگ کرتے  ہوئے بدھ کو گاندھی نگر پولیس تھانے کا گھیراؤ کیا۔ انہوں نے غیر جانبدارانہ اور شفاف طریقے سے معاملے کی تفتیش کی مانگ کی۔دینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق، ناراض لوگوں نے تھانے کا گھیراؤ کرتے ہوئے چکہ جام کر دیا تھا۔ پولیس جام ہٹانے آئی تو پتھراؤ کر دیا۔ پولیس نے تھوڑی فورس  استعمال کر کے  لوگوں کو وہاں سے بھگایا۔

افسروں نے بتایا کہ ایم وائی ایچ میں سخت سکیورٹی  کے درمیان نوجوان کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ معاملے کی مجسٹریل جانچ بھی کرائی جا رہی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)