بہا رکے بیگو سرائے لوک سبھا سیٹ سے این ڈی اے کے امیدوار گریراج سنگھ نے کہا کہ جو وندے ماترم اور مادر وطن کو سجدہ نہیں کر سکتا، اس کو ملک معاف نہیں کرے گا۔
نئی دہلی : متنازعہ بیان دینے کے لیے معروف مرکزی وزیر اور بہار کے بیگو سرائے لوک سبھا سیٹ سے این ڈی اے کے امیدوار گریراج نے ایک اور متنازعہ بیان دے کر تنازعہ پیدا کر دیا ہے۔گزشتہ 24 اپریل کو بیگو سرائے میں ایک انتخابی جلسے کے دوران گریراج سنگھ نے کہا، لوک فرقہ ورایت کی آگ پھیلانا چاہ رہے ہیں ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی جب تک ہے نہ تو یہ بہار میں ہوگا اور نہ ہی بیگو سرائے کی زمین پر ہونے دیں گے ۔ آر جے ڈی کے امیدوار دربھنگہ میں کہتے ہیں ،وندے ماترم ،میں نہیں بولوں گا۔ بیگو سرائے میں بھی کچھ لوگ آکر بڑے بھائی کا کرتا اور چھوٹے بھائی کا پاجامہ پہن کر زہر پھیلا رہے ہیں ۔
अब सुनिए केंद्रीय मंत्री गिरिराज सिंह को जिन्होंने अपने राष्ट्रीय अध्यक्ष अमित साह के सामने बेगुसराय कि मंच पर मुस्लिम समुदाय के लोगों को कहा है कि अगर क़ब्र के लिए तीन इंच ज़मीन चाहिए तो आपको वंदेमातरम् का गानऔर भारत माता की जय कहना होगा।अन्यथा देश तुम्हें कभी माफ़ नहीं करेगी । pic.twitter.com/ZrkHNkH5Au
— manish (@manishndtv) April 24, 2019
انہوں نے مزید کہا کہ ، میں کہنا چاہتا ہوں کہ جو وندے ماترم نہیں کہہ سکتا ، جو مادر وطن کو سجدہ نہیں کرسکتا… ارے گریراج کے تو بابا دادا سمریاگھاٹ میں گنگا کنارے مرے اور اسی سرزمین پر پھر ہم نے کوئی قبر نہیں بنایا۔ تمہیں تو تین ہاتھ کا جگہ بھی چاہیے اگر تم نہیں کر پاؤگے تو ملک کبھی معاف نہیں کرے گا۔ بیگوسرائے میں ہوئی اس میٹنگ میں بی جے پی صدر امت شاہ بھی موجود تھے۔غور طلب ہے کہ کچھ دن پہلے دربھنگہ سے آر جے ڈی کے امیدوار عبدالباری صدیقی نے ایک نیوز چینل سے بات چیت میں کہا تھا کہ بھارت ماتا کی جئے کہنے میں ان کو دقت نہیں ہے،لیکن وندے ماترم کہنا ان کے مذہبی عقیدے کے خلاف ہے۔
بی جے پی نے اس بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کیا تھا۔بہر حال بیگوسرائے لوک سبھا سیٹ پر اس بار مقابلہ سہ رخی ہو گیا ہے۔ بی جے پی کی طرف سے جہاں گریراج سنگھ انتخابی میدان میں ہیں،آر جے ڈی نے تنویر حسن کو میدان میں اتارا ہے اور سی پی آئی نے جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔
Categories: خبریں