اردو تھیٹر کی زبوں حالی کے پیشِ نظر انجمن ترقی اردو (ہند)نئی دہلی، نے اپنے مرکزی دفتر اردو گھر میں ایک روزہ ورک شاپ کے سا تھ اپنی ریپیٹری کا آغاز کیا ہے۔جہاں باقاعدہ مشقِ سخن کا آغاز یکم مئی سے شام 5 بجے سے 7 بجے تک ہوا کرے گا۔
نئی دہلی : موجودہ زمانے میں اردو تھیٹر کا حال ان معنوں میں بدتر ہے کہ اردو میں ایسے ڈرامے نہیں لکھے جارہے جن کو اسٹیج پر کھیلا جاسکے۔ انجمن ترقی اردو (ہند )نے اردو تھیٹر کی زبوں حالی پر اپنی تشویش کا اظہا رکرتے ہوئے ایک پریس ریلیز جاری کیا ہے ۔ ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ،اردو میں لوگ ڈرامے لکھے جاتے ہیں، شائع بھی ہوتے ہیں ،لیکن ان کو اسٹیج کرنا اس لیے ناممکن ہوگیا ہے کہ ڈرامہ نگاروں کو اسٹیج کی ضروریات کی کچھ خبر اس لیے نہیں ہوتی کہ انھوں نے خود کبھی ڈرامے کھیلے ہی نہیں۔انجمن نے مزید کہا ہے کہ ،اردو کی ادبی دنیا ڈرامے کے رموز سے اس لیے بے خبر ہے کہ اس دنیا کے لوگ کبھی ڈرامے دیکھنے جاتے ہی نہیں۔
ان حالات کے پیشِ نظر اردو میں پہلی مرتبہ انجمن ترقی اردو (ہند)نئی دہلی، نے اپنے مرکزی دفتر اردو گھر میں ایک روزہ ورک شاپ کے سا تھ اپنی ریپیٹری کا آغاز کیا ہے۔جہاں باقاعدہ مشقِ سخن کا آغاز یکم مئی سے شام 5 بجے سے 7 بجے تک ہوا کرے گا۔ افتتاحی ورک شاپ میں اردو تھیٹر کو دوسری زبانوں کے تھیٹر کے مساوی قائم کرنے والے مشہور ڈائرکٹر ایکٹر ڈاکٹر ایم سعید عالم ، اردو تھیٹر کے لیے عملی کوشش کرنے والے ڈاکٹر محمد کاظم اور سنگیت اکیڈمی منڈی ہاؤس میں برسرِکار اور نیشنل اسکول آف ڈرامہ کے سابقِ طالب علم نیز مشہور ایکٹر اور ڈائرکٹر سمن کمار نے شرکت کی۔
انجمن کے مطابق اس ورک شاپ میں بڑی تعداد میں نوآموز فن کاروں نے اپنا رجسٹریشن کرایا۔انجمن نے جانکاری دی ہے کہ تھیٹر کی دنیا سے د ل چسپی رکھنے والے خصوصاً نو آموز فن کار انجمن ترقی اردو (ہند) سے استفادہ کرسکتے ہیں ۔ اس سلسلے میں مزید جانکاری کے لیے جس کے لیے وہ انجمن کے مرکزی دفتر اردو گھر سے رابطہ قائم کیا جاسکتا ہے۔