90 کی دہائی کے مشہور ایکشن ڈائریکٹر ویرو دیوگن 100 سے زیادہ فلموں کے ایکشن کوریوگراف کر چکے تھے۔
دہلی: بالی ووڈ کے ایکشن ڈائریکٹر اور ایکٹر اجئے دیوگن کے والد ویرو دیوگن کا سوموار کو انتقال ہو گیا۔ وہ 85 سال کے تھے۔سوموار کو صبح میں سانس لینے میں دقت ہونے کے بعد ان کو ممبئی کے سانتاکروز واقع ایک ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا تھا۔90 کی دہائی کے مشہور ایکشن ڈائریکٹر ویرو دیوگن نے 100 سے زیادہ فلموں میں فائٹ سین کوریوگراف کر چکے تھے۔تقریباً تین دہائی کے اپنے کیریئر میں ویرو دیوگن نے منوج کمار، جیتیندر، دھرمیندر، راجیش کھنہ، امیتابھ بچن، انل کپور، ششی کپور اور اپنے بیٹے اجئے دیوگن کی تمام فلموں میں ایکشن سین کوریوگراف کئے تھے۔
بطور ایکشن ڈائریکٹر ان کی فلمیں-روٹی کپڑا اور مکان (1974)، خون پسینہ (1977)، ستیم شیوم سندرم (1978)، مسٹر نٹورلال (1979)، کرانتی (1981)، ہمت والا (1983)، رام تیری گنگا میلی (1985)، مسٹر انڈیا (1987)، خون بھری مانگ (1988)، شہنشاہ (1988)، طمانچہ (1988)، علاقہ (1989)، تردیو (1989)، بے نام بادشاہ (1991)، پھول اور کانٹے (1991)، جگر (1992)، دل والے (1994)، پریم (1995)، حقیقت (1995)، جان (1996)، پریم گرنتھ (1996)، صنم (1997)، اتہاس (1997)، مہانتا (1997)، عشق (1997)، لال بادشاہ (1999) وغیرہ ہیں۔
انہوں نے 1999 میں آئی فلم ہندوستان کی قسم کی ہدایت کاری کی تھی۔ اس فلم میں امیتابھ بچن، اجئے دیوگن، منیشا کوئرالہ، سشمیتا سین وغیرہ اہم کرداروں میں تھے۔اس کے علاوہ 1981 میں آئی فلم کرانتی، 1979 میں آئی سوربھ اور 1986 میں آئی فلم سنہاسن میں ویرو دیوگن نے اداکاری بھی کی تھی۔
RIP Veeru Devgan ji. 🙏🏻🙏🏻Just came to know about this sad news. As an Action Director always ahead of his times & as human being par excellence. I became a stuntman with his blessings on 8th August, 1980 as he signed my application to become a stuntman & made me part of his team.
— Sham kaushal (@ShamKaushal) May 27, 2019
ان کے انتقال پر ایکشن ڈائریکٹر اور اداکار وکی کوشل کے والد شام کوشل نے ٹوئٹ کر کےکہا، ‘ الوداع ویرو دیوگن جی۔ اس تکلیف دہ خبر کے بارے میں جانکاری ملی۔ ایکشن ڈائریکٹر کے طور پر وہ وقت سے آگے کی سوچتے تھے، ایک بہترین انسان۔ آٹھ اگست 1980 کو ان کی دعا سے میں اسٹنٹ مین بنا۔ میری درخواست پر انہوں نے دستخط کئے تھے تب میں اسٹنٹ مین بنا۔ انہوں نے مجھے اپنی ٹیم کا حصہ بنایا۔ ‘
Categories: خبریں