بہار کے اورنگ آباد ضلع میں 27، گیا میں 17 اور نوادہ میں 4 لوگوں کی موت لو لگنے سے ہوئی ہے۔ وہیں، اورنگ آباد ضلع کے مختلف ہاسپٹل میں 40 سے زیادہ لوگوں کا علاج چل رہا ہے۔
نئی دہلی : بہار میں لو لگنے سے اس گرمی کے موسم میں کل 48 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔دی ہندو کے مطابق، 24 گھنٹے میں لو لگنے کی وجہ سے 45 لوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ 100 سے زیادہ لوگوں کو ہاسپٹل میں داخل کروایا گیا ہے۔اورنگ آباد کے سول سرجن سریندر پرساد سنگھ نے سنیچر کی رات تک لو لگنے کی وجہ سے 27 اموات کی تصدیق کی۔ انہوں نے آگے بتایا کہ ضلع کے مختلف ہاسپٹل میں 40 سے زیادہ لوگوں کا علاج چل رہا ہے۔
Bihar: 17 people have died due to heat stroke in Gaya, as per a record of Anugrah Narayan Magadh Medical College in Gaya. 11 people died during treatment while 6 were brought dead to the hospital. 44 patients are undergoing treatment at the hospital after heatstroke pic.twitter.com/iB3RIMcLHy
— ANI (@ANI) June 16, 2019
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، گیا کے انوگرہ نارائن مگدھ میڈکل کالج کے ریکارڈ کے مطابق، گیا میں لو کی وجہ سے 17 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ جہاں 11 لوگوں کی موت علاج کے دوران ہو گئی وہیں6 لوگوں کو موت کے بعد ہاسپٹل لایا گیا تھا۔ لو لگنے سے 44 لوگوں کا ہاسپٹل میں علاج چل رہا ہے۔وہیں، نوادہ ضلع میں چار لوگوں نے لو کی وجہ سے اپنی جان گنوادی ہے۔گیا کے کلکٹر ابھیشیک سنگھ نے مرنے والوں کے رشتہ داروں کو چار لاکھ روپے کا معاوضہ اوربی پی ایل کارڈ ہولڈر کوتجہیز و تکفین کے لئے 20 ہزار روپے دینےکا اعلان کیا۔
Union Health Min Dr Harsh Vardhan in Patna on death of 12 ppl due to heat stroke in Gaya:It's very unfortunate that ppl have died due to heat stroke.I advise ppl to avoid moving out of house till temperature reduces.Intense heat affects brain&leads to various health issues.#Bihar pic.twitter.com/B6AWRiDlNN
— ANI (@ANI) June 16, 2019
بہار میں دماغی بخار سے جاری بچوں کی موت کو لےکر دورہ کرنے پہنچے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے گیا میں لو کی وجہ سے 12 لوگوں کی موت ہونے پر کہا، ‘یہ بہت ہی بدقسمتی ہے کہ لو لگنے کی وجہ سے لوگوں کی موت ہو رہی ہے۔ لوگوں کو میری صلاح ہے کہ وہ درجۂ حرارت کم ہونے تک گھر سے باہر نکلنے سے بچیں۔ خوفناک گرمی سے دماغ متاثر ہوتا ہے جس سے صحت سے متعلق کئی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ ‘ محکمہ موسمیات کے پٹنہ دفتر سے حاصل جانکاری کے مطابق، ریاست کی راجدھانی میں سنیچر کو زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 45.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جو کہ عام طور سے 9.2 ڈگری سیلسیس زیادہ تھا۔
پٹنہ میں سنیچر کو زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 2009 کے بعدکے گزشتہ 10 سالوں کے ریکارڈ کو پارکرگیا۔ پٹنہ شہر میں سنیچر کو کم از کم درجۂ حرارت 31.0 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا، جو عام طورکم از کم درجۂ حرارت سے 4.2 ڈگری زیادہ تھا۔خوفناک گرمی کے مدنظر پٹنہ شہر میں 19 جون تک کے لئے اسکولوں کو بند کرنے کا حکم سنیچر کو جاری کیا گیا۔ بہار کے دیگر ضلعوں گیا، بھاگلپور اور پورنیہ میں سنیچر کو زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت بالترتیب : 45.2 ڈگری سیلسیس، 41.5 ڈگری سیلسیس اور 35.9 ڈگری سیلسیس رہا تھا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں