محکمہ صحت کے اعداد وشمار کے مطابق، بہا رکے مظفر پور ضلع میں سب سے زیادہ اب تک 117 موت ہوئی ہے ۔ اس کے علاوہ بھاگلپور، مشرقی چمپارن، ویشالی ، سیتامڑھی اور سمستی پور سے موت کے معاملے سامنے آئے ہیں۔
نئی دہلی : بہا رکے 16 اضلاع میں چمکی بخار سے اس مہینے کی شروعات سے 600 سے زائد بچے متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 136 بچوں کی موت ہوگئی ہے ۔ ریاستی محکمہ صحت نے جمعرات کو یہ جانکاری دی ۔
محکمہ کے اعدادو شمار کے مطابق، ایک جون سے ریاست میں چمکی بخار کے 626 معاملے درج ہوئے اور اس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد 136 تک پہنچ گئی ۔ محکمہ صحت کے اعداد وشمار کے مطابق، بہا رکے مظفر پور ضلع میں سب سے زیادہ اب تک 117 موت ہوئی ہے ۔ اس کے علاوہ بھاگلپور، مشرقی چمپارن، ویشالی ، سیتامڑھی اور سمستی پور سے موت کے معاملے سامنے آئے ہیں۔
واضح ہوکہ چمکی بخار کا دائرہ اثر بہت پھیلا ہوا ہےجس میں انفیکشن بھی شامل ہے اور یہ بچوں کو متاثر کرتا ہے ۔ یہ سنڈروم وائرس اور بیکٹیریا کی وجہ سے ہوسکتے ہیں ۔ ہندوستان میں عام طو رپر جو وائرس پایا جاتا ہے اس سے جاپانی بخار ہوتا ہے ۔ وزارت صحت کے اندازے کے مطابق چمکی بخار کے 5 سے 35 فیصدی معاملے جاپانی بخار وائرس کی وجہ سے ہوتے ہیں ۔
غور طلب ہے کہ مظفر پور میں دماغی بخار کا پہلا معاملہ 1995 میں سامنے آیا تھا۔وہیں ایسٹ یوپی میں بھی ایسے معاملے اکثر سامنے آتے رہتے ہیں۔ اس بیماری کے پھیلنے کا کوئی خاص پیمانہ تو نہیں ہے لیکن زیادہ گرمی اور بارش کی کمی کی وجہ سے اکثر ایسے معاملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔اس کے بعد سے ہر سال مسلسل اس کا قہر جاری رہا ہے۔لیکن اس بیماری کی اصل وجوہات کی پڑتال اب تک نہیں ہو سکی ہے۔
اس بیچ اے ای ایس بیماری کی وجہ سے بڑی تعداد میں بچوں کی موت کو لے کر مظفر پور کے رہنے والے محمد نسیم نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار، نائب وزیر اعلیٰ سشیل کمار مودی،مرکزی وزیر صحت ہرشوردھن اور اشونی کمار چوبے اور ریاست کے وزیر صحت منگل پانڈے پر لاپروائی برتنے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف ایک مقامی عدالت میں شکایت درج کرائی ہے۔
چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت نے شنوائی کی تاریخ 25 جون مقرر کی ہے۔اتنا ہی نہیں سپریم کورٹ نے مظفر پور دماغی بخار سے متاثر بچوں کے علاج کے لیے فوراً طبی ماہرین کی ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت مرکزی حکومت کو دینے کی گزرش کرنے والی عرضی پر شنوائی کے لیے گزشتہ 19 جون کو حامی بھر دی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں