مغربی بنگال کے ایک مدرسہ ٹیچر کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ 20 جون کو اس وقت ہوا جب وہ ٹرین سے جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے ہگلی جا رہے تھے۔ الزام ہے کہ ٹرین میں کچھ لوگ جئے شری رام کے نعرے لگا رہے تھے،انھوں نے ان کو بھی نعرے لگانے کو کہا،انکار کرنے پر مار پیٹ کی گئی اور ٹرین سے دھکہ دے دیا گیا۔
نئی دہلی:مغربی بنگال کے ایک مدرسہ ٹیچر نے سوموار کو الزام لگایا ہے کہ جئے شری رام کے نعرے نہ لگانے کی وجہ سے کچھ لوگوں نے اس کی پٹائی کی اور چلتی ٹرین سے دھکہ دے دیا۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق؛یہ واقعہ 20 جون کو اس وقت ہوا جب وہ ٹرین سے جنوبی 24 پرگنہ(علی پور) سے ہگلی جا رہے تھے۔متاثرہ ٹیچر کی پہچان حفیظ محمد شاہ حلدر(26)کے طور پر ہوئی ہے۔
حلدر نے کہا،’میں ٹرین سے ہگلی جا رہا تھا،ٹرین میں کچھ لوگ جئے شری رام کے نعرے لگا رہے تھے۔انھوں نے مجھ سے بھی جئے شری رام کے نعرے لگانے کو کہا۔جب میں نے انکار کیا تو انھوں نے میری پٹائی شروع کر دی،کوئی بھی میرے بچاؤ میں آگے نہیں آیا۔یہ واقعہ دھکوریہ اور پارک سرکس اسٹیشن کے بیچ ہوا۔انھوں نے پارک سرکس اسٹیشن پر مجھے ٹرین سے دھکہ دے دیا۔ کچھ مقامی لوگوں نے میری مدد کی۔’
پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ مدرسہ ٹیچرکی حالت اسٹیبل ہے۔ ان کو ہلکی چوٹیں آئی ہیں۔ریلوے پولیس کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ،’اس کو ہلکی چوٹیں آئی ہیں اور اس کو چترنجن ہاسپٹل لے جایا گیا ہے۔ اس کو مناسب علاج دیا گیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ٹرین میں چڑھنے اترنے کے مسئلے کو لے کر اس کے ساتھ مارپیٹ کی گئی۔ 2 سے 3 لوگ اور ہیں جن کو ہلکی چوٹیں آئی ہیں۔ جانچ جاری ہے اور ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔’
حلدر کے مطابق؛ یہ واقعہ (کیننگ -سیال داہ)ٹرین نمبر 34531میں ہوئی۔حلدر جنوبی 24 پرگنہ کے باسنتی کے رہنے والے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کی شکایت درج کرانے کے لیے پہلے توپسیا پولیس تھانے گئے لیکن اس کو بتایا گیا کہ گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی)کے پاس جاکر شکایت درج کرانی پڑے گی۔
ریلوے پولیس کے مطابق؛ آئی پی سی کے دفعہ 341، 323، 325، 506 اور 34 کے تحت بیلی گنگے ریلوے اسٹیشن میں نا معلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ ریلوے پولیس افسروں کا کہنا ہے کہ شرارتی عناصروں کی شناخت کے بعد ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
Categories: خبریں