معاملہ بہار کے نالندہ ضلع کا ہے۔ آٹھ سالہ بچےکے والد کا الزام ہے کہ وہ اپنے بچے کو لے جانے کے لئے ایمبولینس کے لئے ہاسپٹل میں چکر لگاتے رہے لیکن ہاسپٹل انتظامیہ کے ذریعے ایمبولینس دستیاب نہیں کرائے جانے پر ان کو مجبوراً اپنے بیٹے کی لاش کندھے پر لادکر گھر لے جانا پڑا۔
نئی دہلی: بہار کے نالندہ ضلع صدر ہاسپٹل میں بچے کی لاش لے جانے کے لئے سرکاری ایمبولینس نہیں ملنے پر لاش کو کندھے پر گھر لے جانے کو مجبور ہونے کا معاملہ روشنی میں آیا ہے۔کلکٹر یوگیندر سنگھ نے معاملے کی تفتیش کا حکم دیتے ہوئے منگل کو بتایا کہ جانچکے بعد قصوروار پائے جانے والے ہاسپٹل کے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائےگی تاکہ دوسرے اسٹاف اس سے سبق لیں۔
Bihar: Man in Nalanda carries body of his child on his shoulders allegedly due to unavailability of an ambulance at the govt hospital. DM Nalanda, Yogendra Singh, says, "An inquiry will be conducted, if negligence is found, strict action will be taken." pic.twitter.com/TdF9rkZKST
— ANI (@ANI) June 25, 2019
جانکاری کے مطابق پرول پور تھانہ کے تحت سیتاپور گاؤں باشندہ ویریندر یادو اپنے آٹھ سالہ بیٹا ساگر کمار کو اچانک بخار اور پیٹ میں درد کی شکایت ہونے پر علاج کے لئے منگل کی صبح نالندہ ضلع صدر دفتر بہارشریف واقع صدر ہاسپٹل لےکر آئے تھے۔ اگرچہ ڈاکٹروں نے بچے کی موت کا اعلان کر دیا۔بچے کے والد کا الزام ہے کہ وہ اپنے بچے کو لے جانے کے لئے ایمبولینس کے لئے ہاسپٹل میں چکر لگاتے رہے لیکن ہاسپٹل انتظامیہ کے ذریعے ایمبولینس دستیاب نہیں کرائے جانے پروہ اپنے بیٹے کی لاش کو کندھے پر لادکر گھر لے جانے کو مجبور ہوئے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، سنگھ نے جانکاری دی کہ ایسے واقعات پہلے بھی سامنے آ چکے ہیں۔واضح ہو کہ یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بہار کے ہی مظفرپور ضلع میں چمکی بخار سے 131 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔بہار حکومت کے شری کرشن میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل (ایس کے ایم سی ایچ) میں جہاں 111 بچوں کی موت ہوئی وہیں، 20 دیگر بچوں کی موت کیجریوال ہاسپٹل میں ہوئی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں