منگل دیر رات پٹنہ کے آگم کنواں میں ایک بے قابو کار نے فٹ پاتھ پر سو رہے 4 بچوں کو کچل دیا، اس میں تین بچوں کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد مشتعل بھیڑ نے گاڑی میں سوار 2لوگوں کی پٹائی کی، جس میں گاڑی چلانے والےنو جوان کی موت ہو گئی۔
نئی دہلی: راجدھانی پٹنہ کے اولڈ بائی پاس کے کمہرار علاقے میں فٹ پاتھ پر سو رہے تین بچوں کو بے قابو تیز رفتار کار نے کچل دیا۔ اس کے بعد کار میں سوار دو لوگوں کی بھیڑ نے مبینہ طور پر لاٹھی-ڈنڈوں سے پٹائی کی، جس میں ڈرائیور کی موت ہو گئی۔یہ واقعہ منگل کی دیر رات آگم کنواں کا ہے، جس میں تین بچّوں کی موت موقع پر ہی ہو گئی اور ایک زخمی ہو گیا۔ اس کو ہاسپٹل میں بھرتی کرایا گیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق مرنے والے بچوں کی پہچان ہلیندر مانجھی (9)، روہت مانجھی (13) اور راجو مانجھی (11) کے طور پر کی گئی جبکہ منیش مانجھی (10) شدیدطور پر زخمی ہو گئے۔ڈرائیور کی پہچان سوربھ گانگولی (19) کے طور پر ہوئی جو نوادہ کے رہنے والے ہیں۔ ان کے ساتھ گاڑی میں موجود منیش کمار شدیدطور پر زخمی ہو گئے۔
گانگولی گریجویشن کا امتحان دینے کے لئے فتوحہ جا رہے تھے، جب منگل-بدھ کی درمیانی رات تقریباً 1.15 بجے ان کی ایس یو وی کار بے قابو ہو گئی۔ تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سو رہے بچوں کے اوپر سے ہوتے ہوئے بجلی کے کھمبے سے جا ٹکرائی۔پٹنہ سٹی ایڈیشنل ایس پی بلی رام چدھری نے کہا، ‘ ڈرائیور کی لاپروائی کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ گاڑی چلاتے وقت نیند میں تھا۔ کار تقریباً دو فٹ اونچے فٹ پاتھ پر چڑھ گئی تھی۔
پربھات خبر کے مطابق؛ حادثے کے بعد بے قابو ایس یو وی دو فٹ اونچے نالے کے فٹ پاتھ پر چڑھ گئی اور سیمنٹ کے ستون سے جا ٹکرائی۔ گاڑی کی رفتار اتنی تھی کہ ستون اکھڑ گیا اور گاڑی کے آگے کے دونوں پہیے نکلکر باہر آ گئے اور پھر گاڑی پلٹ گئی۔اس سے گاڑی چلا رہے سوربھ اور ان کے دوست منیش کو کافی چوٹیں آئیں۔ اس کے بعد مشتعل بھیڑ نے گاڑی سے سوربھ اور منیش کو باہر کھینچ لیا اور لاٹھی-ڈنڈے اور اینٹ-پتھر سے جمکر پٹائی کر دی، جس سے سوربھ کی موت جائے واردات پر ہی ہو گئی۔
دینک بھاسکر کے مطابق؛ جائے واردات سے کچھ دوری پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں حادثے کی تصویر قید ہوئی ہے۔ کیمرے میں نظر آ رہا ہے کہ جس وقت حادثہ ہوا، اس وقت سڑک خالی تھی۔ ایک دو گاڑی ہی گزر رہی تھی کہ تیزی سے یہ کار سڑک چھوڑکر بائیں طرف آ گئی اور سو رہے چار بچوں کو کچل دیا۔
موقع پر پہنچی پولیس ٹیم نے منیش کو بھیڑ سے بچا کر ہاسپٹل میں داخل کرایا۔ واقعہ کے بعد لوگوں کی بھیڑ نے گاڑی میں پیٹرول ڈالکر جلانے کی کوشش بھی کی۔ پولیس نے ایس یو وی گاڑی کو ضبط کر لیا ہے۔حالانکہ پولیس اس بات سے انکار کر رہی ہے کہ سوربھ کی موت بھیڑ کی پٹائی کی وجہ سے ہوئی ہے۔
امر اجالا کے مطابق؛ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس بلی رام چودھری نے بتایا، ‘ اس حادثے میں ایس یو وی ڈرائیور کی موت ہو گئی ہے جبکہ کار میں سوار ایک دیگر آدمی شدیدطور پر زخمی ہے۔ زخمی کار سوار اور بچے کو علاج کے لئے نالندہ میڈیکل کالج ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس حادثے کے بعد مشتعل لوگوں نے ٹائر جلاکر سڑک کو جام کر دیا۔
چودھری نے کار ڈرائیور کی مشتعل لوگوں کے ذریعے کی گئی پٹائی سے موت ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حادثے میں بری طرح زخمی ہونے کی وجہ سے اس کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔ اس کے علاوہ انہوں نے مشتعل لوگوں کے ذریعے جائے واردات پرپہنچی پولیس ٹیم پر پتھراؤ کئے جانے سے بھی انکار کیا ہے۔
اس کے بعد بدھ کو لوگوں نے سڑک جام کرکے ہنگامہ کیا۔ بعد میں پولیس کی مداخلت اور سمجھانے کے بعد لوگ سڑک سے ہٹے۔ پولیس نے اس معاملے میں زیرو مائل ٹریفک تھانہ اور آگم کنواں تھانہ میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ایس ڈی او راجیش روشن نے بتایا کہ مرنے واکے بچوں کے رشتہ داروں کو آخری رسومات کے لئے قومی خاندانی فلاح و بہبود اسکیم کے تحت 20-20 ہزار روپے دیے گئے۔ مرنے والے بچوں کی فیملی کومحکمہ قدرتی آفات کی طرف سے 4-4 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
Categories: خبریں