بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ کے ایم ایل اے بیٹے آکاش وجئے ورگیہ فی الحال عدالتی حراست کے تحت جیل میں بند ہے۔ 26 جون کو اندور میں شکستہ مکان گرانے گئے میونسپل کارپوریشن کے ایک افسر کو آکاش نے کرکٹ کے بلے سے پیٹا تھا۔
نئی دہلی: مانسون کے مد نظر شکستہ مکان گرانے گئے اندور میونسپل کارپوریشن کی ٹیم کے ساتھ دو دن پہلے ہوئے تنازعہ کے دوران بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ کے بیٹے اور مقامی بی جے پی ایم ایل اے آکاش وجئے ورگیہ نے شہری بلدیاتی کے جس افسر کو بلے سے پیٹا تھا، اس کو ایک پرائیویٹ ہاسپٹل کے آئی سی یو میں بھرتی کرایا گیا ہے۔
پلاسیہ علاقہ میں اس ہاسپٹل کے ایک ڈاکٹر نے جمعہ کو اس کی تصدیق کی۔انہوں نے بتایا کہ میونسپل کارپوریشن کے بلڈنگ انسپکٹر دھیریندر سنگھ بایس (46) کو جمعرات دیر شام ہائی بلڈپریشر کی شکایت پر آئی سی یو میں بھرتی کیا گیا۔ڈاکٹر نے بتایا کہ مریض کی حالت اسٹیبل ہے۔34 سالہ آکاش وجئے ورگیہ گزشتہ سال نومبر میں ہوئے اسمبلی انتخاب جیتکر پہلی بار ایم ایل اے بنے ہیں۔
اندور کے گنجی کمپاؤنڈ علاقے میں ایک شکستہ مکان گرانے کی مہم کے دوران گزشتہ 26 جون کو تنازعہ کے بعد بی جے پی ایم ایل اے آکاش وجئے ورگیہ نے میونسپل کارپوریشن کے بلڈنگ انسپکٹرکو کرکٹ کے بلے سے پیٹ دیا تھا۔میونسپل کارپوریشن کے اس قدم کی مقامی لوگوں نے مخالفت کی تھی۔ اس دوران آکاش وجئے ورگیہ بھی موقع پر پہنچے اور انہوں نے مبینہ طور پر میونسپل کارپوریشن کی ٹیم کو خبردار کیا تھا کہ اگر وہ جلد نہیں لوٹی تو نتیجہ کے لئے وہ خود ذمہ دار ہوںگے۔
موقع پر موجود لوگوں کے مطابق،بھاری ہنگامے کے درمیان آکاش وجئے ورگیہ کے حامیوں نے میونسپل کارپوریشن ٹیم کے ساتھ لائی گئی ارتھ موونگ مشین کی چابی نکال لی، جس کو لےکر تنازعہ شروع ہو گیا۔
#WATCH Madhya Pradesh: Akash Vijayvargiya, BJP MLA and son of senior BJP leader Kailash Vijayvargiya, thrashes a Municipal Corporation officer with a cricket bat, in Indore. The officers were in the area for an anti-encroachment drive. pic.twitter.com/AG4MfP6xu0
— ANI (@ANI) June 26, 2019
اس دوران بی جے پی ایم ایل اے ہاتھ میں کرکٹ کا بلا لےکر آئے اور موبائل پر بات کر رہے میونسپل کارپوریشن کے ایک افسر کو بلے سے پیٹنا شروع کر دیا۔ بی جے پی ایم ایل اے کے حامیوں نے بھی اس افسر سے مارپیٹ اور گالی-گلوج کی تھی۔موقع پر تعینات پولیس اہلکاروں نے روک تھام کر کےحالات پر قابو پایا۔واقعہ کے بعد آکاش وجئے ورگیہ نے کہا تھا، ‘ یہ صرف شروعات ہے۔ ہم اس بد عنوانی اور غندہ گردی کو ختم کریںگے۔ آویدن، نویدن اور پھر دنادن، یہ ہماری لائن آف ایکشن ہے۔ ‘
اس بارے میں آکاش وجئے ورگیہ سمیت 11 لوگوں کے خلاف سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے اور میونسپل کارپوریشن کے کارکن کے ساتھ مارپیٹ کرنے کو لےکر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔واقعہ سے متعلق ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد آکاش وجئے ورگیہ کو پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔وجئے ورگیہ اس معاملے میں گرفتاری کے بعد فی الحال عدالتی حراست کے تحت مقامی جیل میں بند ہے۔ پچھلے دو دن میں مدھیہ پردیش کی الگ الگ عدالتیں ان کی دو ضمانتی عرضیاں خارج کر چکی ہیں۔
غور طلب ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے افسر اور بی جے پی ایم ایل اے آکاش وجئے ورگیہ کے درمیان ہوئے اس تنازعہ کے بعد میونسپل کارپوریشن کے کئی ملازمین نے بی جے پی ایم ایل اے کی حمایت کی تھی۔ گزشتہ 27 جون کو میونسپل کارپوریشن نے ایسے 21 ملازمین کو معطل کر دیا۔واقعہ سے متعلق مدھیہ پردیش بی جے پی سے پارٹی صدر امت شاہ نے رپورٹ مانگی ہے۔
Categories: خبریں