خبریں

پنجاب: قیدی کے قتل معاملے میں 11 سابق پولیس اہلکاروں سمیت 13 لوگوں کو عمر قید کی سزا

پولیس کی قیادت میں بکرم جیت سنگھ نامی ایک قیدی کو مئی 2014 میں اغوا کرنے کے بعد غیر انسانی طریقے سے اس پر تشدد کیا گیا  تھااور پھر اس کا  قتل کر دیا گیا تھا۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

علامتی فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: امرتسر کی ایک عدالت نے 2014 میں ایک قیدی کے اغوا اور اس کے قتل کے سلسلے میں 11 سابق پولیس اہلکاروں سمیت 13 لوگوں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ایڈیشنل سیشن جج سندیپ سنگھ باجوا نے ان کو مجرم ٹھہرانے کے بعد سزا کی مدت کا اعلان سوموار کو کیا۔

اس معاملے میں جن لوگوں کو مجرم قرار دیا گیا ہے، ان میں پنجاب پولیس کے سابق انسپکٹر نارنگ سنگھ، سابق اسسٹنٹ سب انسپکٹر گلشن بیر سنگھ اور سوندر سنگھ، جگجیت سنگھ،گرپریت سنگھ اور لکھوندر سنگھ، مکھتول سنگھ، انگریز سنگھ، لکھوندر سنگھ،امن دیپ سنگھ اور رندھیر سنگھ شامل ہیں۔ مجرم ٹھہرائے گئے دو دیگر شخص دیپ راج اور جگتار سنگھ ہیں۔

قتل کے ایک معاملے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے قیدی بکرم جیت سنگھ کو 5 مئی 2014 کو علاج کے لیے امرتسر کے ایک سرکاری ہاسپٹل میں لے جایا گیا تھا۔ قیدی کے بھائی دلبیر سنگھ کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کے مطابق؛ نارنگ سنگھ کی قیادت میں پولیس کی ایک ٹیم نے ہاسپٹل سے اس کو اغوا کر لیا۔ یہاں سے پولیس قیدی کو بٹالہ لے گئی جہاں  غیر انسانی طریقے سے ان  پر تشدد کیا گیا  اور پھر ان کا  قتل کر دیا گیا ۔

بکرم جیت کے اغوا ہونے کے بعد پولیس نے 6 مئی 2014 کو معاملہ درج کیا کہ وہ ہاسپٹل کیمپس سے پولیس کی حراست سے بھاگ گیا۔ لیکن بعد میں قتل کے الزام میں پولیس اہلکاروں اور دیگر دو لوگوں پر معاملہ درج کیا گیا۔

سبھی کو دفعہ 302، دفعہ 364، دفعہ 342اور دفعہ 120 بی کے تحت سزا دی گئی ہے۔ پبلک پراسیکیوٹر نے بتایا کہ معاملے میں 14 لوگوں کو ملزم بنایا گیا تھا۔ان میں سے ایک سابق اسسٹنٹ سب انسپکٹر اب تک گرفتار نہیں ہو پایا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)